Time 21 دسمبر ، 2019
پاکستان

سپریم کورٹ میں خواجہ برادران کی درخواست ضمانت سماعت کیلئے مقرر

سپریم کورٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی درخواست ضمانت سماعت کے لیے مقرر ہوگئی۔

جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس امین الدین پر مشتمل دو رکنی بینچ پیر 23 دسمبر کو سماعت کرے گا، سعد رفیق کے وکیل اشتر اوصاف اور قومی احتساب بیورو (نیب) پراسیکیوٹر کو نوٹس جاری کردیے گئے۔

خیال رہے کہ 11 دسمبر 2018 کو لاہور ہائیکورٹ نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کے سلسلے میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی درخواست ضمانت مسترد کی جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو گرفتار کرلیا جو اب بھی نیب کی حراست میں ہیں۔

خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی تین رکنی تحقیقاتی ٹیم پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی میں مبینہ طور پر کی جانے والی کرپشن کی تحقیقات کر رہی ہے۔

31 مئی 2019 کو نیب نے لاہور کی احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں پانچ ملزمان کیخلاف ریفرنس دائر کیا تھا جن میں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے نام بھی شامل تھے، دیگر ملزمان میں عمر ضیاء، ندیم ضیاء اور فرحان علی شامل ہیں۔

نیب ریفرنس میں مذکورہ افراد پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے فراڈ کے ذریعے قومی خزانے کو 59 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔

پیراگون ہاؤسنگ سٹی کرپشن کیس کا پس منظر

یاد رہے کہ نیب کی جانب سے آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا تھا کہ سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، جس کے بعد نیب لاہور نے ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا۔

نیب لاہور کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے اپنی اہلیہ، بھائی سلمان رفیق، ندیم ضیاء اور قیصر امین بٹ سے مل کر ایئر ایونیو سوسائٹی بنائی، جس کا نام بعد میں تبدیل کرکے پیراگون رکھ لیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی کی تشہیر کی اور ساتھیوں کے ساتھ مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور اربوں روپے کی رقم بٹوری۔

نیب کے مطابق خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

مزید خبریں :