22 دسمبر ، 2019
بھارتی حکومت نے شہریت کے متنازع قانون کے خلاف مظاہروں کے دوران توڑ پھوڑ کرنے کا الزام لگا کر شہریوں کی پراپرٹیز ضبط کرنا شروع کر دیں۔
اتر پردیش کے ہندو انتہا پسند وزیراعلیٰ یوگی ادتیا ناتھ نے دھمکی دی تھی کہ توڑ پھوڑ کرنے والوں سے جرمانے لیے جائیں گے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یوگی ناتھ کی دھمکیوں کے دو روز بعد ہی اتر پردیش کے مختلف اضلاع میں مظاہرین کے گھروں کی نشاندہی کر کے اُن کی پراپرٹیز سیل کر دی گئی ہیں۔
مظفر نگر میں انتظامیہ نے مظاہروں کے دوران پراپرٹی کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کرتے ہوئے 50 دکانیں سیل کر دی ہیں اور دعویٰ کیا ہے کہ دکانوں کے مالکان توڑ پھوڑ میں ملوث تھے۔
جنون میں مبتلا بھارتی پولیس کے اہلکاروں نے گورکھ پور میں مظاہرین کی تصاویر چوراہوں پر لگانا بھی شروع کر دی ہیں۔
دوسری جانب شہریت کے متنازع قانون کے خلاف بھارت میں مظاہروں میں شدت آ گئی ہے۔
مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں دو ہفتوں کے دوران ہلاک افراد کی تعداد 26 ہو گئی ہے جب کہ 4 ہزار سے زائد افراد کو پولیس گرفتار کر چکی ہے۔