دنیا
Time 23 دسمبر ، 2019

مسلم مخالف قانون کے بعد بی جے پی کو 'جھاڑکھنڈ' میں شکست

 81 نشستوں میں سے جے ایم ایم کی سربراہی میں کانگریس اور راشٹریہ جنتا دل کے اتحاد کو 42 نشستوں پر برتری حاصل ہے،فوٹو:انڈین میڈیا

بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو جھاڑکھنڈ کے ریاستی انتخابات میں شکست ہو گئی ہے۔

ریاستی انتخابات میں بی جے پی کی شکست کی ایک اہم وجہ حالیہ منظور ہونے والے متنازع شہریت کے قانون کو  قرار دیا جارہا ہے۔

جھاڑکھنڈ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزیراعلیٰ رگھوبر داس نے شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ شکست بی جے پی کی نہیں بلکہ ان کی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق غیر حتمی انتخابی نتائج میں ریاست کی 81 نشستوں میں سے جھاڑ کنڈ مُکتی مورچا (جے ایم ایم) کی سربراہی میں بننے والے کانگریس اور راشٹریہ جنتا دل کے اتحاد کو 42 نشستوں پر برتری حاصل ہے۔

وفاق اور ریاست کی حکمران جماعت بی جے پی نے 28 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔

جھاڑکھنڈ میں اپوزیشن اتحاد نے فتح کا جشن بھی جاری ہے جب کہ کانگریس کے کارکنوں نے نئی دہلی میں بھی جیت کا جشن منانا شروع کردیا ہے۔

عوامی مینڈیٹ کا احترام کریں گے ، امیت شاہ

بی جے پی کے سربراہ امیت شاہ کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت انتخابات میں شکست کی صورت میں عوامی مینڈیٹ کا احترام کرے گی۔

امیت شاہ کا کہنا تھا کہ وہ جھاڑکھنڈ کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے گذشتہ 5 سال ان پر اعتماد کیا۔

واضح رہے کہ گذشتہ ریاستی انتخابات میں بی جے پی نے 37 نشستیں حاصل کرکے جھاڑکھنڈ میں حکومت بنائی تھی۔

مزید خبریں :