ایف آئی اے نے پشاور بی آر ٹی منصوبے کی باضابطہ تحقیقات شروع کردیں

ایف آئی اے کی 5 رکنی ٹیم نے 35 سوالات پر دسمبر کے پہلے ہفتے میں تحقیقات کا آغاز کیا تھا،فوٹو:فائل

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پشاور کے میگا پروجیکٹ  بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) کا ریکارڈ تحویل میں لینے کے بعد باضابطہ انکوائری شروع کردی ہے۔

پشاور ہائیکورٹ کے احکامات پر ایف آئی اے کی 5 رکنی ٹیم نے 35 سوالات پر دسمبر کے پہلے ہفتے میں تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق 4 رکنی ٹیم پشاور ڈویلپمنٹ  اتھارٹی ( پی ڈی اے) کے آفس پہنچی جہاں کئی گھنٹے تک موجود رہی اور بی آر ٹی کا ریکارڈ اپنی تحویل میں لیا۔

 ایف آئی اے ذرائع نے بتایا کہ ریکارڈ ملنے کے بعد اب بی آر ٹی منصوبے کی باقاعدہ انکوائری شروع کردی گئی ہے، یہ انکوائری پشاور ہائی کورٹ کے احکامات کے بعد شروع کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ 5 دسمبر 2019 کو  پشاور ہائیکورٹ نے بی آرٹی منصوبے سے متعلق اپنے تفصیلی فیصلے میں ایف آئی اےکو 45 روز کے اندر انکوائری مکمل کرنے کا حکم دیا تھا۔

فیصلے کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت نے کسی وژن اور منصوبہ بندی کے بغیر یہ منصوبہ شروع کیا۔

پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر

دوسری جانب پشاور ہائیکورٹ کے اِس فیصلے کے خلاف پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔

پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے اور ایف آئی اے کو تحقیقات سے روکا جائے۔

سپریم کورٹ نے پی ڈی اے کی جانب سے دائر اپیل کو نمبر بھی الاٹ کر دیا ہے جس پر جلد ہی سماعت ہوگی۔

یاد رہے کہ پشاور میں ٹرانسپورٹ کا منصوبہ بی آر ٹی تحریک انصاف کے گزشتہ دورِ حکومت میں شروع ہوا جو کئی تاریخوں کے باوجود تاحال مکمل نہیں ہوسکا ہے۔ پشاور ہائیکورٹ کا تفصیلی فیصلہ

مزید خبریں :