27 دسمبر ، 2019
سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کی 12 ویں برسی کے موقع پر راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسہ عام سے خطاب میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سیاسی یتیم گھبرارہے ہیں اور ان کا کٹھ پتلی راج ہل رہا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا بینظیر کی شہادت کے بعد راولپنڈی کے لیاقت باغ میں پہلا جلسہ ہے جس میں ملک بھر سے جیالے اور رہنما شریک تھے۔
لیاقت باغ میں جلسہ عام سے خطاب میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ذوالفقار بھٹو نے ٹوٹا ملک جوڑا اور 90 ہزار جنگی قیدی دشمن سے واپس لائے، بھٹو نے ملک کو پہلا متفقہ جمہوری اسلامی آئین دیا، ذوالفقار بھٹو نے ملک کو ایٹمی طاقت بنایا، مسلم اُمّہ کو پاکستان کی قیادت میں اکٹھا کیا، مسئلہ کمشیر کی آواز بنے۔
انہوں نے کہا کہ راولپنڈی گواہ ہے کہ بھٹوکی بیٹی نے والد کا پرچم تھاما، آپ گواہ ہیں کہ شہید محترمہ نے اپنے والد کی جدوجہد جاری رکھی، شہید بی بی نے 30 سال عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کی، بینظیر نے آمروں اور انتہا پسندوں کا مقابلہ کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کو 12 سال جیل میں رکھاگیا، ایک الزام ثابت نہیں ہوا، شہید بی بی نے جلاوطنی کاٹی، خطرے کے باوجود اپنے وطن واپس آئیں، 2007 میں اسی لیاقت باغ سے بی بی شہید نے آخری خطاب کیا تھا، بینظیرکوبم دھماکے میں شہید کیا گیا، وہ طاقت کا سرچشمہ عوام کو مانتی تھیں۔
بلاول کا کہنا تھا کہ آج پھر یہ دھرتی پکار رہی ہے کہ میں خطرے میں ہوں، دھرتی کہہ رہی ہے کہ یہ وہ آزادی نہیں جس کا وعدہ قائداعظم نےکیا تھا، آج پارلیمنٹ پر تالا لگ چکا ہے، 18 ویں ترمیم پر حملے ہورہے ہیں، صوبوں سے حقوق چھینے جارہے ہیں، دہشت گردی کوضرورشکست دی ہوگی لیکن انتہاپسندی آج ملک بھرمیں پھیلی ہوئی ہے، سندھ کے عوام ناراض ہیں، گیس پیدا کرنے والے صوبے کو گیس سے محروم رکھاجارہاہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام کا معاشی قتل ہورہا ہے، یہ حکومت عوام کے لیے عذاب بنی ہوئی ہے، لاکھوں غریبوں کے سر سے چھت چھینی لی گئی ہے، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے 8 لاکھ لوگوں کو نکالا گیا، اس ملک کے معاشی فیصلے عوام نہیں آئی ایم ایف لے رہا ہے، کشمیر پر تاریخی حملہ ہوا ہے۔
پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ معیشت کا حال دیکھیں تو عوام کا معاشی قتل ہورہا ہے، میں جمہوریت کو آزاد کراؤں گا اور طاقت کا سرچشمہ عوام کو بنا کر دکھاؤں گا، بی بی شہید کے نامکمل مشن کو جاری رکھوں گا اور مکمل کروں گا، اسی مقام پر موجود ہوں جہاں بی بی کو ہم سے چھینا گیا، راولپنڈی گواہ رہنا ملک کو آزادی دلاؤں گا، ووٹ کا تحفظ کروں گا، ’بھٹو ہے ضیاء تھا، بینظیر بھٹو ہے مشرف تھا‘۔
انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان کے نام پر سیاسی یتیموں کا راج ہے، یہ تجربہ فیل ہوچکا ہے، آئینی، معاشی، قیادت کا بحران ہے اور ملک میں بحران ہی بحران ہے، یہ کیسی بزدلانہ سیاست ہے کہ بزرگوں اورخواتین کو گرفتار کیا گیا، کوفے کی سیاست سے مدینہ کی ریاست نہیں بن سکتی، یہ سیاسی یتیم گھبرا رہے ہیں، ان کا کٹھ پتلی راج ہل رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی یتیم کہتے تھے کہ نواز شریف اور زرداری باہر نہیں آئیں گے تو اب وہ باہر آگئے، سیاسی یتیمیوں سے ملک نہیں چل سکتا، ان سے حکومت، معیشت نہیں چل سکتی، ایک سال میں 10 لاکھ لوگ بیروزگار ہوئے ہیں، یہ تو مزید ادارے بند کررہے ہیں۔
بلاول کا کہنا ہے کہ سیاسی یتیموں کا راج ہوگا تو ملک اور سیاست نہیں چل سکتی اور عوامی مسائل حل نہیں ہوسکتے، 2020 عوامی راج کا سال ہوگا، صاف اور شفاف الیکشن کا سال ہوگا، خیبر سے کراچی تک عوام کہہ رہےہیں الوداع الوداع سیاسی یتیم الوداع، عوامی راج پیپلزپارٹی کے بغیر نہیں بن سکتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان سیاسی یتیموں کوگھر بھیج کررہیں گے، عوامی راج لاکر رہیں گے، ہم نے اپنے غم اور غصے کو قابو میں رکھا، انتقام اور انتشار نہیں پھیلایا۔
خیال رہے کہ 12 سال میں پہلی بار محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی برسی لیاقت باغ میں منائی گئی، یہی وہ مقام ہے جہاں 2007 میں بینظیر کو شہید کیا گیا تھا۔
راولپنڈی کی اہم سڑکوں اور لیاقت باغ کے اطراف پیپلز پارٹی کے بینرز اور جھنڈے آویزاں کیے گئے جب کہ لیاقت باغ کے اطراف میں پارٹی کیمپس بھی لگائے گئے۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹوکی بیٹی بینظیر بھٹو کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں انتخابی جلسے کے بعد دہشت گرد حملے کانشانہ بنایا گیا تھا، دو بار وزیراعظم اور مسلم دنیا کی پہلی خاتون سربراہ حکومت بینظیربھٹو کی شہادت کو 12 برس بیت گئے ہیں۔