سال 2019 کھیلوں کے میدان میں پاکستان کے لیے نمایاں سال رہا، اس سال پاکستان نے متعدد کامیابیاں حاصل کیں۔
31 دسمبر ، 2019
سال 2019 کھیلوں کے میدان میں پاکستان کے لیے نمایاں سال رہا، اس سال پاکستان نے متعدد کامیابیاں حاصل کیں، مگر کچھ ایتھلیٹس ایسے ہیں جنہوں نے پاکستان کو نمایاں مقام دلوانے میں اہم کردار ادا کیا۔
انعام بٹ کا شمار پاکستان کے کامیاب ترین ایتھلیٹس میں ہوتا ہے، انعام جہاں بھی گئے پاکستان کا نام روشن کیا۔
انعام بٹ نے اس سال پاکستان کے لیے ورلڈ بیچ گیمز میں ریسلنگ کے مقابلوں میں گولڈ میڈل جیتا۔ یہ ان مقابلوں میں پاکستان کا پہلا گولڈ میڈل ہے۔
انعام نے ساؤتھ ایشین گیمز میں بھی سونے کا تمغہ جیتا جب کہ نیشنل گیمز میں بھی گولڈ میدل انعام بٹ کے نام رہا جو ان کا مسلسل تیرہواں قومی گولڈ میڈل تھا۔
انعام بٹ آف دی فیلڈ رہ کر بھی پاکستانی ایتھلیٹس کو ان کے حق دلوانے کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہے۔ تمام تر رکاوٹوں اور مشکلات کے باوجود بھی ہر موقع پر پاکستان اور پاکستان اسپورٹس کا سر فخر بلند کرنے والے انعام بٹ بلا شبہ ۔۔۔ جیو کے پاکستان ایتھلیٹ آف دی ایئر ہیں۔
سال کے بہترین پاکستانی ایتھلیٹس میں جویلین تھرو میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے ارشد ندیم دوسرے نمبر پر ہیں۔
ارشد نے اس سال دسمبر میں ہونے والے ساؤتھ ایشین گیمز میں رکارڈ 86 عشاریہ 29 کی تھرو کرکے نہ صرف پاکستان بلکہ ساؤتھ ایشین گیمز کا ریکارڈ بھی بنایا اور ساتھ ساتھ ٹوکیو اولمپکس کے لیے بھی کوالیفائی کرلیا۔
وہ گزشتہ کئی برس کے دوران براہ راست اولمپکس میں ایتھلیٹکس مقابلوں کے لیے کوالیفائی کرنے والے پہلے ایتھلیٹ ہیں۔
ارشد ندیم نے اس سے قبل نیشنل گیمز میں بھی قومی ریکارڈ بناتے ہوئے گولڈ میڈل حاصل کیا تھا۔
محمد آصف کا شمار پاکستان کے کامیاب ترین اسنوکر پلیئرز میں ہوتا ہے۔
اپنی خوبصورت پوٹنگ اور شاندار کیو کنٹرول کی وجہ سے مشہور محمد آصف نے اس سال عالمی اسنوکر چیمپئن شپ کا اعزاز پاکستان کے نام کیا۔
انہوں نے ترکی میں ہونے والی آئی بی ایس ایف ورلڈ اسنوکر چیمپئن شپ جیت کر دوسری مرتبہ ورلڈ ٹائٹل جیتا۔
انہوں نے ورلڈ سکس ریڈ بال چیمپئن شپ میں بھی سلور میڈل حاصل کیا۔
اس کے علاوہ محمد آصف نے اس سال قومی سطح پر بھی دو ٹورنامنٹس جیتے اور اپنی بالادستی کو قائم رکھا۔
جیو کے بہترین ایتھلیٹس برائے 2019 میں محمد آصف کا نمبر تیسرا ہے۔
سال کے بہترین ایتھلیٹس کی فہرست میں چوتھا نمبر بابر اعظم کا ہے۔
یوں تو بابر کے کارنامے بہت ہیں لیکن یہ بات بھی زیر غور لانا ضروری ہے کہ بابر اعظم کو وہ تمام تر سہولیات میسر ہیں جو کرکٹ کے علاوہ دیگر کھیلوں سے منسلک کھلاڑیوں کو نہیں۔
یہی وجہ ہے کہ محمد آصف، ارشد ندیم اور انعام بٹ کو بابر اعظم سے اوپر رینک دیا گیا ہے۔
بابر اعظم نے اس سال تینوں فارمیٹ میں مجموعی طور پر 2082 انٹرنیشنل رنز بنائے ۔
صرف ویرات کوہلی اور روہت شرما نے بابر اعظم سے زیادہ رنز بنائے ہیں۔
ریڈ بال کرکٹ میں بابر نے گیارہ اننگز میں 616 رنز بنائے جو اس سال کسی بھی پاکستانی کے سب سے زیادہ رنز ہیں۔ ون ڈے کرکٹ میں انہوں نے 1092 رنز بنائے جب کہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز میں انہوں نے 374 رنز اسکور کیے۔
وہ اس سال انگلینڈ میں ٹی ٹوئنٹی بلاسٹ کے بھی بہترین بیٹسمین رہے۔
محمد وسیم ورلڈ پروفیشنل باکسنگ سرکٹ میں شریک پاکستان کے نمایاں باکسر ہیں۔ محمد وسیم نے اس سال انجری سے جان چھڑا کر شاندار کم بیک کیا اور اپنی دونوں فائٹس جیت کر ورلڈ ٹائٹل کی جانب اپنی پیش قدمی کو تیز کیا۔
محمد وسیم نے ستمبر میں فلپائن کے کونراڈو تانامور کو صرف 82 سیکنڈز میں آوٹ کلاس کردیا۔
دوسری فائٹ میں وسیم نے دو مرتبہ کے سابق ورلڈ چیمپئن میکسیکو کے گینیگیان لوپیز کو 8 راؤنڈز میں شکست دی اور اپنی پوزیشن کو مستحکم کیا۔
فیلکن کے نام سے مشہور باکسر محمد وسیم کا اس فہرست میں نمبر پانچواں ہے۔
پاکستان کے لیجنڈ باکسر حسین شاہ کے جوڈوکا بیٹے شاہ حسین شاہ نے بھی پاکستان کا نام روشن کیے رکھا۔ ساؤتھ ایشین گیمز میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والے شاہ حسین شاہ نے اس سال نمایاں پرفارمنس دے کر اولمپکس کوالیفائینگ میں براعظمی کوٹے میں جگہ بنالی ہے۔
شاہ حسین نے اس سال ایشیا پیسفک چیمپئن شپ اور ابوظہبی گراں پری میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹاپ فائیو میں فنش کیا اور اولمپکس میں اپنی رسائی کی راہ ہموار کی ۔
26 سالہ جوڈوکا نے اس سال پشاور میں ہونے والے نیشنل گیمز میں بھی گولڈ میڈل حاصل کیا تھا۔
پاکستان ویمن ٹیم کی کپتان بسمہ معروف نے اس سال ویمن کرکٹ میں بیٹنگ کے شعبے میں نمایاں پرفارمنس کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔
بسمہ نے سال 2019 میں 14 ٹی ٹوئنٹی میچز میں 459 رنز اسکور کیے جو کسی بھی فل ممبرز ٹیم کی پلیئر کی جانب سے ویمن ٹی ٹوئنٹی میں سب سے زیادہ رنز ہیں۔
تھائی لینڈ کی این چائی وائی25 میچز میں 517 اور این چین تھم 24 میچز میں 498 رنز بناکر بسمہ سے آگے ہیں۔
ایک روزہ میچز می بسمہ معروف نے 10 اننگز میں 273 رنز بنائے اور پاکستان کی جانب سے نمایاں کھلاڑی رہیں۔
کراٹے کھلاڑی سعدی عباس کا شمار ملک کے ٹاپ کراٹیکاز میں ہوتا ہے۔ سعدی نے اس سال ساؤتھ ایشین گیمز میں پاکستان کے لیے 2 گولڈ میڈل جیتے۔ ایک گولڈ میڈل 75 کلوگرام کے انفرادی مقابلوں میں اور دوسرا گولڈ میڈل ٹیم ایونٹ میں حاصل کیا۔
اس سال انہوں نے یو اے ای چیمپئن شپ میں بھی گولڈ میڈل جیتا جب کہ ٹوکیو میں بھی شاندار کارکردگی دکھاکر اولمپکس کوالیفکیشن کے لیے قیمتی پوائنٹس حاصل کیے۔
سعدی نے اس سال نیشنل گیمز میں بھی گولڈ میڈل حاصل کیا تھا۔
نجمعہ پروین کا شمار پاکستان کی بہترین خواتین ایتھلیٹس میں ہوتا ہے۔
ٹریک اینڈ فیلڈ میں متعدد کامیابیاں حاصل کرنے والی نجمہ پروین نے اس سال بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
نیپال میں ہونے والے ساؤتھ ایشین گیمز میں نجمہ نے خواتین کی 400 میٹر ہرڈلز میں پاکستان کے لیے سونے کا تمغہ جیتا۔ اسی ایونٹ میں انہوں نے 200 میٹر دوڑ میں پاکستان کے لیے سلور میڈل حاصل کیا۔
فیصل آباد سے تعلق رکھنے والی نجمہ نے اس سال نیشنل گیمز میں بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین نئے قومی ریکارڈز بناکر 6 گولڈ میڈلز حاصل کیے تھے۔
جیو کے ایتھلیٹس آف دی ایئر میں نجمہ پروین کا نواں نمبر ہے۔
ماحور شہزاد کا شمار پاکستان کی ٹاپ بیڈمنٹن پلیئرز میں ہوتا ہے۔
اس سال وہ ورلڈ رینکنگ میں ٹاپ 150 میں جگہ بنانے والی پہلی پاکستانی خاتون بیڈمنٹن پلیئر بھی بنیں۔
سال 2019 میں انہوں نے 16 سنگلز میں سے 10 میں کامیابی حاصل کی جب کہ پانچ ڈبلز میں سے تین میں ان کو کامیابی ملی۔
اس سال انہوں نے پاکستان انٹرنیشنل سیریز میں گولڈ میڈل جیتا۔ بلغاریہ انٹرنیشنلز میں بھی ماحور کو برانز میڈل ملا۔ ساؤتھ ایشین گیمز کے ٹیم ایونٹ میں بھی وہ برانز کی حقڈار قرار پاِئیں۔
پاکستان انٹرنیشنل کے ڈبلز ایونٹ میں انہوں نے سلور میڈل بھی جیتا۔ اس کے علاوہ آئیوری کوسٹ انٹرنیشنل اور ولسن انٹرنیشنل میں انہوں نے کوارٹر فائنل کھیلا اور پاکستان کا نام روشن کیا۔
جیو کے ایتھلیٹس آف دی یئر میں بیڈمنٹن اسٹار کا نمبر دسواں ہے۔
یہ وہ دس کھلاڑی ہیں جو اس سال نمایاں پرفارمرز رہے ہیں۔ ان کے علاوہ بھی کئی ایسے کھلاڑی ہیں جنہوں نے سال بھر پاکستان کا نام روشن کیا اور مختلف میدانوں میں ملک کے لیے کامیابیاں حاصل کیں۔
جیو ان تمام ایتھلیٹس کی کارکردگی کو سلام پیش کرتا ہے ۔۔۔ جیت کے جیو ۔