30 دسمبر ، 2019
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی عمران حکومت گرانے پر سندھ میں وزارتوں کی پیشکش کا جواب دے دیا۔
خیال رہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم عمران خان کی حکومت ختم کرنے میں ساتھ دینے کے عوض ایم کیو ایم پاکستان کو سندھ میں وزارتیں دینے کی پیشکش کی ہے۔
کراچی میں ترقیاتی منصوبوں کی افتتاحی تقریب کے موقع پر چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ کراچی کی خاطر جتنی وزارتیں وفاق میں ایم کیو ایم کے پاس ہیں، سندھ میں دینے کو تیار ہیں، شرط یہ ہے کہ عمران خان کو گھر بھیجیں۔
اس حوالے سے ترجمان ایم کیوایم پاکستان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت سے اتحاد وزارتوں کے لیے نہیں بلکہ کراچی کے مفاد کی خاطر کیا، وفاقی حکومت کی ڈیڑھ سالہ کارکردگی سے مطمئن نہیں تاہم حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ کسی کی خواہش پر نہیں کریں گے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم وزارتوں کے بجائے عوامی حقوق کی سیاست کررہی ہے، بلاول سندھ بالخصوص کراچی سے ناانصافیوں کاازالہ ایجنڈے میں شامل کریں اور مقامی حکومتوں کے نظام کو بااختیار بنائیں، پیپلز پارٹی مقامی حکومتوں کے اختیارکا قانون لائے تو متحدہ بھرپور ساتھ دے گی۔
ایم کیو ایم کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ کراچی واٹر اینڈ سیورج بورڈ، کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے)، لیاری ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) اور بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا شعبہ لوکل گورنمنٹ کے ماتحت کیا جائے۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کا کہنا ہے کہ سالانہ ساڑھے 300 ارب روپے صوبائی حکومت کو دینے سےکراچی کی تقدیر نہیں بدلی،جو ترقیاتی منصوبے وفاق یا سندھ حکومت نے شروع کیے ہیں وہ کراچی کے لیے ناکافی ہیں۔
اس سے قبل میئر کراچی اور ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا تھا کہ بطور پارٹی لیڈر بلاول کی قدر کرتا ہوں، سارے اختیارات سندھ حکومت کے پاس ہیں لہٰذا مسائل کے حل کی ذمہ داری بھی سندھ حکومت کی بنتی ہے۔
وسیم اختر کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کسی منصوبے میں تاخیر کرتی ہے تو سندھ حکومت پیسہ لگائے،کراچی کے مسائل کے حل کے لیے کسی کے ساتھ بھی بیٹھ سکتے ہیں۔