30 دسمبر ، 2019
فلمساز جمشید محمود عرف جامی، جنہوں نے رواں برس اکتوبر میں ایک ’میڈیا ٹائیکون‘ کی جانب سے 13 برس قبل جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا انکشاف کیا تھا، اب ڈان میڈیا گروپ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر حمید ہارون پر اس کا الزام عائد کردیا ہے۔
جامی نے یہ الزام اپنے نئے ٹوئٹر اکاؤنٹ اور فیس بک پر جاری پیغام میں عائد کیا ہے۔
اس الزام کے جواب میں حمید ہارون نے اپنا مؤقف جاری کیا ہے جس میں انہوں نے خود پر لگائے گئے جنسی زیادتی کے الزام کو یکسر مسترد کردیا ہے۔
اپنے بیان میں حمید ہارون کا کہنا ہے کہ ’یہ کہانی بالکل جھوٹی ہے اور جان بوجھ کر ان لوگوں کی ایماء پر گڑھی گئی ہے جو مجھے خاموش کرنا چاہتے ہیں اور میرے ذریعے اُس اخبار پر، اپنے جابرانہ نظریے کی تائید حاصل کرنے کیلئے، دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں جس کی میں نمائندگی کرتا ہوں‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں اور اس حوالے سے قانونی کارروائی کا آغاز کریں گے۔
حمید ہارون نے کہا کہ ’میں قانونی چارہ جوئی کا آغاز کررہا ہوں تاکہ اپنے نام اور ساکھ کو بحال کرسکوں اور جھوٹے اور بدنیتی پر مبنی الزامات لگانے والوں کو انصاف کے کٹھہرے میں لاکر آزادی صحافت کا تحفظ کرسکوں‘۔
خیال رہے کہ جامی پاکستانی شوبز انڈسٹری کا ایک معروف نام ہیں، جنہوں نے 2014 میں 021 نامی فلم ڈائریکٹ کی تھی۔
اس کے علاوہ ان کی فلم ’مور‘ کو 2015 میں پاکستان کی جانب سے آسکرز کیلئے بھی بھیجا گیا تھا۔
اس کے ساتھ ساتھ حمید ہارون بھی میڈیا انڈسٹری کا ایک معتبر نام ہیں جو مختلف ٹرسٹس اور آرگنائزیشنز میں شرکت کے ذریعے ثقافتی اقدار کے تحفظ کیلئے سرگرم عمل رہتے ہیں۔