01 جنوری ، 2020
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عراق میں امریکی سفارت خانے پر حملے کا ذمہ دار ایران کو ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ تہران کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
دو روز قبل امریکی فورسز نے عراق میں مقامی ملیشیا کتائب حزب اللہ کے ٹھکانوں پر فضائی حملہ کیا تھا جس میں کئی جنگجو ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔
ان حملوں کے خلاف گزشتہ روز عراقی دارالحکومت میں سیکڑوں کی تعداد میں مظاہرین نے امریکی سفارت خانے پر دھاوا بول کر توڑ پھوڑ کی اور املاک کو نقصان پہنچایا۔
امریکی سفارت خانے پر حملے کے ردعمل میں ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں کہا کہ ہماری املاک میں ہونے والے جانی و مالی نقصان کا ذمہ دار مکمل طور پر ایران ہے اور اسے اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ یہ تنبیہ نہیں بلکہ دھمکی ہے۔ ساتھ ہی امریکی صدر نے نئے سال کی مبارکباد بھی دی۔
امریکی صدر نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ عراق میں امریکی سفارت خانہ محفوظ ہے اور تھا، ہمارے کئی فوجی انتہائی خطرناک ہتھیاروں کے ساتھ فوری طور پر عراق پہنچ چکے ہیں۔
ٹرمپ نے فوری فوجیوں کی تعیناتی کی درخواست منظور کرنے پر عراقی صدر اور وزیراعظم کا شکریہ بھی ادا کیا۔