01 جنوری ، 2020
قومی احتساب بیورو (نیب) خیبرپختونخوا نے بلین ٹری منصوبےکی انکوائری کو باضابطہ طور پر تفتیش میں بدلنے کی سفارش کردی۔
خیبر پختونخوا کے میگا پروجیکٹ بلین ٹری سونامی میں اب تک کی گئی انکوائری کے مطابق قومی خزانے کو 46 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا ہے جس پر نیب کے پی کے نے قومی احتساب بیورو سے بے قائدگیوں پر مذید تحقیق کے لیے انکوائری کو تفتیش میں بدلنے کی سفارش کی ہے۔
چئیرمین نیب نے مارچ 2019 میں بلین ٹری اسکینڈل سامنے آنے اور اس حوالے سے 24 شکایات موصول ہونے پر انکوائری کا حکم دیا تھا۔
جیو نیوز کو ملنے والی دستاویز کے مطابق نیب نے اب تک صرف فاریسٹ ریجنز کے صرف ایک ریجن میں 10 سے 20 فیصد تک ہی انکوائری کی ہے۔
نیب دستاویز کے مطابق ابتدائی انکوائری کے دوران 46 کروڑ 20 لاکھ روپے کی کرپشن کے الزامات صحیح ثابت ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ خیبر پختونخوا میں 2014 میں تحریک انصاف کی حکومت نے 14 ارب 32 کروڑ روپے سے بلین ٹری سونامی منصوبہ شروع کیا تھا، موجودہ وزیراعظم عمران خان اس منصوبے کو انقلابی قرار دیتے ہیں اور عالمی فورمز پر بھی اس کا اظہار کرتے ہیں۔
اپوزیشن کی جانب سے تحریک انصاف کی صوبائی حکومت پر بلین ٹری منصوبے میں مسلسل کرپشن کے الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں۔