01 جنوری ، 2020
وزیراعظم عمران خان نے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کے لیے آڑھتی سے پاک کسان مارکیٹیں قائم کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ملک بھر میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر قابو پانے سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی سیکرٹری ، پنجاب، خیبرپختونخوا اور سندھ کے چیف سیکرٹری و دیگر سینیئر افسران شریک ہوئے۔
اجلاس میں آٹا، چاول، گھی، چینی، دالیں، سبزی کی قیمتیں قابو میں رکھنےکے بارے میں اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی کہ مجموعی طور پر قیمتوں میں استحکام آیا ہے، باسمتی چاول کی قیمت میں 16، ٹماٹر کی قیمت میں 55 روپے اور دال ماش کی قیمت میں تقریباً 2 روپے کمی ہوئی ہے۔
چیف سیکرٹری پنجاب نے بریفنگ میں بتایا کہ پنجاب میں ٹماٹر، آلو اور پیاز کی قیمتیں کم ہوئی ہیں جبکہ آٹا، چاول، خوردنی تیل، دالوں اور چینی کی قیمتوں میں استحکام رہا، گذشتہ ماہ برائلر مرغی کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا جس کی بنیادی وجہ طلب میں اضافہ اور موسمی حالات تھے۔
وزیراعظم کو بریفنگ میں کہا گیا کہ پنجاب کے 19 اضلاع میں 32 ماڈل بازار قائم کیے جا چکے ہیں، ذخیرہ اندوزی پر قابو پانے کے لیے موجود اجناس کا تخمینہ لگایا جا چکا ہے اور اب تک پنجاب میں 82 کسان مارکیٹیں قائم کی جاچکی ہیں۔
اس دوران چیف سیکریٹری سندھ نے ملاوٹ کے خلاف کریک ڈاؤن سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ عام آدمی کو ہر ممکنہ ریلیف فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، قیمتوں کو قابو میں رکھنے کیلئے مؤثر انتظامی اقدامات کی ضرورت ہے، طلب و رسد کو مدنظر رکھتے ہوئے بروقت منصوبہ بندی ضروری ہے۔
وزیراعظم نے قیمتوں میں کمی کے لیے آڑھتی سے پاک کسان مارکیٹیں قائم کرنے کی کی ہدایت کی۔
اجلاس میں وزیرِاعظم نے اشیائے خوردونوش میں ملاوٹ پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملاوٹ کرنے والے چند روپوں کے عوض عوام کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں، ملاوٹ کے مرتکب عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں لہٰذا ایسے عناصر کے خلاف بھرپور ایکشن لیا جائے۔
چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹر کاظم نیاز نے بتایا کہ عوام کو اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے بارے میں آگاہی فراہم کرنے کے لیے ’درست دام‘ ایپلیکیشن جنوری کے پہلے ہفتے میں پشاور، مردان اور ایبٹ آباد میں شروع کی جائے گی۔
چیف سیکرٹری سندھ اور سیکرٹری صنعت بلوچستان نے بھی قیمتوں کو قابو میں رکھنے، ملاوٹ کے خلاف کریک ڈاؤن اور مستقبل کے اقدامات سے وزیرِ اعظم کو آگاہ کیا۔