پاکستان

’جان اللہ کو دینی ہے‘: قومی اسمبلی اجلاس میں شہریار آفریدی پر اپوزیشن کا طنز

وزیر مملکت شہر یار آفریدی اپوزیشن کی تنقید پر سیخ پا ہوگئے،فوٹو:فائل

وزیرِ مملکت برائے انسداد منشیات  شہر یار آفریدی کا کہنا ہے کہ انھیں وقت دیں وہ ثابت کریں گے کہ جھوٹ کس نے بولا ، جھوٹے پر اللہ کی لعنت ہوتی ہے۔

ہیروئن کیس میں رانا ثناءاللہ کی ضمانت کے بعد قومی اسمبلی کے اجلاس کا پہلا دن وزیر مملکت شہر یار آفریدی کے لیے بہت بھاری رہا، اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور وزیر مملکت انسداد منشیات شہر یار آفریدی کو  اپوزیشن کی طرف سے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

اپوزیشن کے اراکین نے اجلاس کے دوران بارہا اللہ کو جان دینی ہے کے حوالے سے ان کے بیان پر فقرے کسے اور انہیں جھوٹا ہونے  کے طعنے دیے۔

 فاٹا میں ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے عبد الشکور نے تنقید کی جس پر شہر یار آفریدی جواب دینے اٹھے تاہم اپوزیشن نے جان اللہ کو دینی ہے اور جھوٹا جھوٹا کے فقرے کسنے شروع کر دیے۔

پاکستان مسلم لیگ(ن) کے ر ہنما محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ شہر یار آفریدی ان کے دوست ہیں لیکن انہوں نے جان اللہ کو دینی ہے۔

وزیر مملکت شہر یار آفریدی اپوزیشن کی تنقید پر سیخ پا ہوگئے  اور کہا کہ کچھ لوگوں نے امام حسیؓن  کی طرح اللہ کو جان دینا ہوتی ہے جب کہ کچھ لوگوں نے شمر اور فرعون کی طرح جان دینا ہوتی ہے،کچھ لوگوں نے اپنے بت بنائے ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے وقت دیا جائے تو اللہ کی لعنت کس پر ہوگی ثابت کروں گا اورقانون سے سب کی زبان بند کروں گا۔

قومی اسمبلی میں ہونے والی اس نوک جھوک کے دوران کسی حکومتی یا اتحادی رکن نے شہر یار آفریدی کا ساتھ نہ دیا۔

رانا ثناءاللہ کی گرفتاری کا معاملہ

خیال رہے کہ نسداد منشیات فورس (اے این ایف) نے رانا ثناءاللہ کو 2 جولائی 2019 کو فیصل آباد سے لاہور جاتے ہوئے گرفتار کیا تھا اور اے این ایف نے دعویٰ کیا تھا کہ رانا ثناء کی گاڑی سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد کی گئی۔

رانا ثناء اللہ نے اپنی گرفتاری کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کیا اور پھر 24 دسمبر 2019کو لاہور ہائی کورٹ نے انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا، رانا ثناء اللہ کی جانب سے 10، 10 لاکھ روپے کے دو حفاظتی مچلکے جمع کرائے جانے کے بعد 26 دسمبر کو انہیں رہا کر دیا گیا۔

اس حوالے سے وزیر مملکت شہریار آفریدی بارہا کہہ چکے ہیں کہ ثبوت انہوں نے خود دیکھے ہیں۔

 گذشتہ دنوں  اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ میڈیا پر تاثر یہ دیا گیا کہ رانا ثناء اللہ شاید بری ہو گئے ہیں لیکن قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ وہ اب بھی ملزم ہیں۔

دوسری جانب رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ  مسلم لیگ ن میں منحرف گروپ بنانے میں رکاوٹ بننے پر میرے خلاف کارروائی کی گئی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی( ایف آئی اے ) کے سابق ڈائریکٹر جنرل بشیر میمن نے گرفتاری کا بتایا تھا، وزیراعظم میرا نام لے کر گرفتار کرنے کی ہدایات دیتے رہے، اس طرح گرفتاری سے لگا کہ ملک میں جنگل کا قانون ہے۔

مزید خبریں :