02 جنوری ، 2020
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما راناثناءاللہ کا کہنا ہے کہ وہ جیل جانے سے نہیں ڈرتے ،ایک طرف ضمانت پررہائی ہے تو دوسری جانب دوبارہ گرفتاری کا عمل جاری ہے۔
ن لیگی رہنما راناثناءاللہ آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام میں قومی احتساب بیورو(نیب) کی طلبی پر نیب لاہور آفس میں پیش ہوگئے، سابق وزیرقانون پنجاب دو گھنٹے تک نیب آفس میں موجود رہے۔
خیال رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار رانا ثناء اللہ کی ضمانت 24 دسمبر 2019 کو منظور کی تھی جب کہ نیب لاہور نے انہیں آج 3 بجے طلب کیا تھا۔
پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مجھ پر ایک الزام پہلے بھی لگایا گیا،مگر ثابت نہیں ہوا،آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات میں بھی کچھ ثابت نہیں ہو گا۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے ہمیشہ قانون کا احترام کیا ہے، نوازشریف سمیت تمام لیگی رہنما پیش ہوتے رہے ہیں، آج صبح لاہور میں پیشی کی اطلاع ملی اور میں نیب آفس پہنچ گیا، نیب حکام نے آمدنی اور اثاثوں کے بارے میں سوال کیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا مقصد سیاسی انتقام اور اپوزیشن کو جیلوں میں ٹھونسنا ہے ، حکومت کے پاس انتقام کے سوا کوئی ایجنڈا نہیں، انتقام کی بنیاد پر حکومت چلانا چاہتے ہیں تو ایسا نہیں ہو سکتا۔
آرمی ایکٹ ترمیمی بل کے حوالے سے رانا ثناء کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے آرمی ایکٹ پر غیر مشروط تعاون کا فیصلہ کیا ہے، ن لیگ کے عہدیدار پارٹی فیصلے کے ساتھ ہوں گے ،ن لیگ کی غیر مشروط حمایت کی بات کو ڈیل کیسے کہاجاسکتاہے؟ آرمی چیف کے عہدے کو متنازع نہیں بنائیں گے ۔
ن لیگی رہنما کا منشیات برآمدگی کیس کے حوالے سے کہنا تھا کہ انہیں پتہ چلا ہے کہ شہر یارآفریدی کو غلط بتایا گیا انہیں چاہیے سچ کو سچ کہیں۔
رانا ثناءاللہ کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے عوام کو مشکل میں ڈالاہوا ہے، لوگوں کا چولہا ٹھنڈا ہوگیا ہے، 2019 غریب آدمی اور کاروباری حضرات کےلیے مشکل ترین سال رہا ہے، 2020 میں اسے گھر جاتے دیکھ رہا ہوں۔
دوسری جانب ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب نے رانا ثناء اللہ کو نیب نوٹس کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی منشیات کیس کی سیاہی حکومت کے منہ سےاتری نہیں کہ نیب نیازی گٹھ جوڑنے اگلاانتظام شروع کردیا۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ منشیات کےجعلی کیس کے بےنقاب ہونے پر نیب نیازی گٹھ جوڑ حرکت میں آگیا ہے، نیب نیازی گٹھ جوڑ کو جب سیاسی مخالفین کے خلاف کچھ نہیں ملتا تو اثاثہ جات کی تحقیقات کا بدنام زمانہ ہتکھنڈہ استعمال کیاجاتا ہے۔