04 جنوری ، 2020
فلوریڈا: امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہےکہ جنرل قاسم سلیمانی کو جنگ چھیڑنے کے لیے نہیں بلکہ جنگ کو روکنے کے لیے قتل کیا۔
فلوریڈا میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا نے گزشتہ رات جو کیا وہ بہت پہلے ہوجانا چاہیے تھا اور کئی انسانی جانیں محفوظ ہوتیں۔
انہوں نےکہاکہ حال ہی میں قاسم سلیمانی کی سربراہی میں ایران میں مظاہرین پر وحشیانہ ظلم کیا گیا جہاں ان کی اپنی حکومت کی طرف سے ایک ہزار سے زائد بے گناہ شہریوں پر تشدد اور انہیں قتل کیا گیا۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم نے گزشتہ رات جنگ روکنے کے لیے ایکشن لیا، ہم نے جنگ کے آغاز کے لیے ایکشن نہیں لیا تھا۔
امریکی صدر نے اپنی نیوز کانفرنس میں قاسم سلیمانی کو دنیا کا نمبر ون دہشت گرد قرار دیتے ہوئے کہا کہ قاسم سلیمانی کی دہشت کا راج اب ختم ہوچکا، امریکی افواج نے ایک درست کارروائی میں انہیں قتل کیا۔
ٹرمپ نے الزام لگایا کہ قاسم سلیمانی امریکی سفارت کاروں اور فوجی شخصیات پر حملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے لیکن ہم نے اسے پکڑ لیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے دل میں ایرانی عوام کی بہت عزت ہے، وہ شاندار ثقافت اور لامحدود جذبے کے اعلیٰ ظرف لوگ ہیں، ہم ایران میں حکومت کی تبدیلی نہیں چاہتے حالانکہ کے خطے میں ایرانی حکومت کی جارحیت سمیت پڑوسیوں کو غیر مستحکم کرنے کے لیے پراکسی وار کے استعمال کو لازمی ختم ہونا چاہیے اور اسے ابھی ہی ختم ہونا چاہیے۔
خیال رہے کہ عراق کے دارالحکومت بغداد میں ہونے والے امریکی حملے میں ایران کی القدس فورس کےکمانڈر قاسم سلیمانی جاں بحق ہوگئے ہیں۔
قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بریگیڈیئر جنرل اسماعیل قاآنی کو قدس فورس کا کمانڈر مقرر کردیا ہے۔