پاکستان
Time 04 جنوری ، 2020

فاشسٹ مودی حکومت بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کر رہی ہے: وزیراعظم

فوٹو: فائل/فیس بک

وزیر اعظم عمران خان نے بھارت میں انتہا پسندانہ اقدامات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فاشسٹ مودی حکومت کا مسلمانوں کی نسل کشی کا ایجنڈا جاری ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے اپنے سوشل میڈیا پیغام میں کہا کہ بھارتی پولیس کا مسلمانوں پر  تشدد انتہا پر پہنچ چکا ہے، بھارتی پولیس مسلمانوں کا قتل عام کر رہی ہے۔

انہوں نے  بھارتی انتہا پسندانہ اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فاشسٹ مودی حکومت کا مسلمانوں کی نسل کشی کا ایجنڈا جاری ہے۔


واضح رہے کہ بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف عوام سراپا احتجاج ہیں اور ریاست اترپردیش میں اب بھی دفعہ 144 نافذ ہے جب کہ پرتشدد احتجاج میں ہلاک ہونے والے مظاہرین کے لواحقین غم سے نڈھال ہیں۔

 اترپردیش میں اب تک پولیس کی فائرنگ اور تشدد سے 20 سے زائد  مظاہرین ہلاک جب کہ 6 ہزار سے زائد افراد جیلوں میں بند ہیں اور پولیس نے سوشل میڈیا پر احتجاجی پوسٹ کرنے پر بھی 120 سے زائد افراد کو گرفتار کیا ہے۔ 

متنازع شہریت قانون کیا ہے؟

متنازع شہریت بل 9 دسمبر 2019 کو بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں (لوک سبھا) سے منظور کروایا گیا اور 11 دسمبر کو ایوان بالا (راجیہ سبھا) نے بھی اس بل کی منظوری دے دی تھی۔

بھارتی پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں میں وزیرِ داخلہ امیت شاہ کی جانب سے بل پیش کیا گیا جس کے تحت پاکستان، بنگلا دیش اور افغانستان سے بھارت جانے والے غیر مسلموں کو شہریت دی جائے گی لیکن مسلمانوں کو نہیں۔

تارکینِ وطن کی شہریت سے متعلق اس متنازع ترمیمی بل کو ایوان زیریں (لوک سبھا) میں 12 گھنٹے تک بحث کے بعد کثرتِ رائے سے منظور کر لیا گیا تھا۔

ایوان زیریں کے بعد ایوان بالا (راجیہ سبھا) میں بھی اس متنازع بل کو کثرت رائے سے منظور کیا جا چکا ہے۔

متنازع شہریت بل بھارتی صدر رام ناتھ کووند کے دستخط کے بعد باقاعدہ قانون کا حصہ بن گیا ہے۔

مزید خبریں :