07 جنوری ، 2020
ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیوں پر کہا ہے کہ ایرانی قوم کو کبھی دھمکیاں نہ دی جائیں ، جو 52 اہداف کا حوالہ دے رہے ہیں وہ 290 بھی یاد رکھیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں بغداد میں امریکی حملے میں ایرانی قدس فورس کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران اور امریکا میں شدید کشیدگی پائی جاتی ہے اور ایران نے بدلہ لینے کی دھمکی بھی دی ہے۔
ایران کی پاسداران انقلاب کے کمانڈر جنرل غلام علی ابو حمزہ کا کہنا ہے کہ آبنائے ہرمز میں امریکی جنگی جہاز اور اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب سمیت 35 تنصیبات ایران کے نشانے پر ہیں۔
ایرانی کمانڈر کی دھمکی پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر بڑے، تیز ترین اور تباہ کن حملوں کی دھمکی دی ہے ۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خبر دار کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے امریکی اہلکاروں یا اثاثوں پر حملہ کیا تو اس کی 52 تنصیبات کو نشانہ بنائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اہداف کو انتہائی پُھرتی اور شدت سے نشانہ بنائیں گے، ان میں سے بعض مقامات ایرانیوں اور ایرانی ثقافت کے لیے نہایت اہم اور حساس ترین ہیں۔
اب ایرانی صدر نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایرانی قوم کو کبھی دھمکیاں نہ دی جائیں ، جو 52 اہداف کا حوالہ دے رہے ہیں وہ 290بھی یاد رکھیں۔
ایرانی صدر کی جانب سے آئی آر 655 کا ہیش ٹیگ بھی دیا گیا ہے جو کہ اس ایرانی مسافر طیارے کا فلائٹ نمبر تھا جسے 3جولائی 1988کو امریکی جنگی بحری جہاز نے میزائل مار کر تباہ کردیا تھا۔
اس مسافر طیارے میں ایران کے 290 شہری سوار تھے جن میں 66 بچے بھی تھے۔
واضح رہے کہ 1996 میں انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں امریکا نے واقعے پر انسانی المیہ قرار دیتے ہوئے لواحقین سے گہرے دکھ کا اظہار کیاتھا تاہم امریکا کی جانب سے واقعے پر اب تک معافی نہیں مانگی گئی جب کہ لواحقین کو معاوضے کی رقم کا معاملہ بھی حل نہیں ہوسکا ہے۔