05 جنوری ، 2020
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران نے امریکی فوجیوں یا اثاثوں پر حملے کیا تو تہران کی 52 تنصیبات کو نشانہ بنائیں گے۔
گزشتہ روز ایران کی پاسداران انقلاب کے کمانڈر جنرل غلام علی ابو حمزہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ جہاں بھی موقع ملا تو امریکیوں کو جنرل سلیمانی کے قتل کا جواب دیں گے۔
جنرل غلام علی ابو حمزہ کا کہنا تھا کہ آبنائے ہرمز میں امریکی جنگی جہاز اور اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب سمیت 35 تنصیبات ایران کے ہدف پر ہیں۔
ایرانی کمانڈر کے اس بیان کے بعد مشرق وسطیٰ میں جنگ کے بادل مزید گہرے ہو گئے ہیں۔
ایرانی کمانڈر کی دھمکی پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر بڑے، تیز ترین اور تباہ کن حملوں کی دھمکی دے دی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خبر دار کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے امریکی اہلکاروں یا اثاثوں پر حملہ کیا تو اس کی 52 تنصیبات کو نشانہ بنائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اہداف کو انتہائی پُھرتی اور شدت سے نشانہ بنائیں گے، ان میں سے بعض مقامات ایران کے لیے نہایت اہم اور حساس ترین ہیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ 1979 میں تہران میں 52 امریکیوں کو امریکی سفارتخانے میں یرغمال بنایا گیا تھا، امریکا مزید خطرہ نہیں چاہتا۔
خیال رہے کہ 3 جنوری کو امریکا نے عراقی ائیرپورٹ پر حملہ کر کے ایران کی القدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو ہلاک کر دیا تھا۔
ایرانی کمانڈر کی ہلاکت پر امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ عراقی جنرل سلیمانی کی موت پر خوشی سے ناچ رہے ہیں۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ اور صدر حسن روحانی نے سخت ردعمل دیتے ہوئے امریکا نے جنرل سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کر رکھا ہے۔