دنیا
Time 07 جنوری ، 2020

بھارت: نربھیا گینگ ریپ کے مجرموں کو 22 جنوری کو پھانسی دینے کا حکم

نربھیا گینگ ریپ کیس کے مجرم

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی عدالت نے بس میں میڈیکل کی طالبہ سے اجتماعی جنسی زیادتی کے مجرموں کے ڈیتھ وارنٹ جاری کر دیے ۔

میڈیکل کی 23 سالہ طالبہ نربھیا کو 16 دسمبر 2012 کی رات ایک چلتی بس میں 6 افراد نے اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ مجرموں نے جنسی زیادتی کے بعد اسے بس سے پھینک دیا تھا۔ نربھیا کو بعدازاں اسپتال پہنچایا گیا لیکن وہ دم توڑ گئی۔

اس واقعے کے بعد بھارت میں احتجاج کی ایک لہر شروع ہوئی جب کہ تاریخی اہمیت حاصل کرنے والے اس کیس کو عالمی سطح پر بھی توجہ ملی۔

گینگ ریپ میں ملوث 6 مجرموں میں سے ایک نے دہلی کی تہاڑ جیل میں سن 2015 میں مبینہ طور پر خودکشی کرلی جب کہ ایک دوسرا مجرم نابالغ ہونے کی وجہ سے موت کی سزا سے بچ گیا اوراسے اصلاحی مرکز بھیج دیا گیا تھا، جہاں سے وہ رہائی حاصل کر چکا ہے۔

عدالت میں فیصلہ سنائے جانے سے قبل دہلی کی تہاڑ جیل میں بند چاروں مجرموں ونے، اکشے، مکیش اور پون کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ پیش کیا گیا اور ایڈیشنل سیشن جج ستیش کمار اروڑا نے استغاثہ، نربھیا کے والدین کے وکیل اور وکیل دفاع کے دلائل سننے کے بعد چاروں مجرموں کے خلاف ڈیتھ وارنٹ جار ی کردیے اور حکم دیا کہ انہیں 22 جنوری کو صبح سات بجے پھانسی دے دی جائے۔

یاد رہے کہ نربھیا متاثرہ مقتول لڑکی کا فرضی نام ہے کیونکہ بھارت میں قانوناً جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی کسی بھی خاتون کا نام ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔

بھارت کی سپریم کورٹ پہلے ہی ایک مجرم کی رحم کی اپیل مسترد کر چکی ہے جس کے بعد اب صرف بھارتی صدر اس سزا کو معاف کر سکتے ہیں لیکن اس بات کا امکان انتہائی کم ہے۔

مزید خبریں :