08 جنوری ، 2020
ایران کے صدر حسن روحانی کے ترجمان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے ایرانی حملے کے جواب میں کارروائی سے خطے میں بھرپور جنگ شروع ہو جائے گی۔
تین جنوری کو امریکا نے عراقی دارالحکومت بغداد کے ائیرپورٹ پر راکٹ حملہ کیا جس میں ایران کی القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی ساتھیوں سمیت جاں بحق ہو گئے تھے۔
ایران نے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا اور اس حوالے سے ایران میں مذہبی اہمیت کے حامل شہر قُم کی مسجد جُمکران میں ایرانی روایات کے مطابق انتقام کی علامت سرخ پرچم بھی لہرا دیا گیا ہے۔
اب ایران نے عراق میں دو امریکی اڈوں کو راکٹوں سے نشانہ بنایا ہے جس کی تصدیق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی کر دی ہے۔
ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق راکٹ حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے اور امریکی فورسز کے ساز و سامان کو بھی نقصان پہنچا جب کہ امریکی صدر نے سوشل میڈیا جاری بیان میں کہا ہے سب کچھ ٹھیک ہے۔
ایران کے صدر حسن روحانی کے ترجمان حسیم الدین آشنا نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ عراق میں امریکی فورسز پر حملے کے جواب میں اگر امریکا نے حملہ کیا تو خطے میں بھرپور جنگ شروع ہو جائے گی۔
سعودی عرب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے حسیم الدین آشنا نے کہا کہ سعودی عرب والے مختلف راستے کا انتخاب کر سکتے ہیں جو امن کا راستہ ہو سکتا ہے۔