دنیا
Time 08 جنوری ، 2020

ایران کا امریکی فوجی اڈوں پر حملہ، 80 افراد کی ہلاکت کا دعویٰ

تہران: ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کے جواب میں ایران  نے عراق میں امریکیوں کے زیر استعمال فوجی اڈوں پر میزائل حملے کردیے۔

ایران نے القدس فورس کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا انتقام کے طور پر عراق میں دو امریکی فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائل سے میزائل حملہ کردیا۔

ایرانی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں 80 افراد کی ہلاک ہوئے ہیں۔ پاسداران انقلاب نے زمین سے زمین تک مار کرنے والے 22 میزائل داغے، انبار میں موجود عین الاسد ائیر بیس پر 17 میزائل جبکہ اربیل میں موجود دوسرے فوجی اڈے پرپانچ میزائل مارے گئے۔

ایران کی جانب سے انتقامی کارروائی کرتے ہی قاسم سلیمانی کوسپردخاک کردیا گیا۔

ایرانی مسلح فورسز کے چیف میجر جنرل محمد باقری کا کہنا ہے کہ اگر امریکا نے دوبارہ کوئی حملہ کیا تو جواب مزید سخت اور زیادہ بھیانک ہوگا۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے جوابی کارروائی کو امریکا کے منہ پر طمانچہ قرار دے دیا جبکہ میزائل حملے کے بعد تہران میں عوام نے جشن بھی منایا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق حملوں کا نشانہ بنائےجانے والے مقامات پر امریکی اور دیگر اتحادی ملکوں کے فوجی تعینات ہیں۔

امریکی ہیلی کاپٹرز اور فوجی سامان کو شدید نقصان پہنچا: ایرانی سرکاری میڈیا

ایران کے سرکاری میڈیا نے دعویٰ کیا ہےکہ امریکی فوجی اڈوں پر حملے میں 80 افراد ہلاک ہوئے جب کہ امریکی ہیلی کاپٹرز اور فوجی سامان کو شدید نقصان پہنچاہے۔

بھارتی نیوز ایجنسی اے این آئی نے بھی امریکی فوجی اڈوں پر ایرانی حملے میں 80 افراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے تاہم امریکا کی جانب سے ابھی تک کسی نقصان کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

ایران کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہےکہ امریکی صدرکا’سب ٹھیک ہے‘کا بیان نقصان کوچھپانےکی کوشش ہے۔

فوٹو اسکرین گریب

پینٹاگون کی بھی تصدیق

امریکی محکمہ دفاع پینٹا گون نے بھی عراق میں امریکی فوج کے اڈے پرحملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ حملہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 5 بجے ایران سے کیا گیا جس میں ایران نے عراق میں 2 فوجی اڈوں پر ایک درجن سے زائد میزائل فائر کیے اور عین الاسد اور اربیل میں دو عراقی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔

امریکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ امریکی ریڈار دوران پرواز میزائلوں کابروقت پتاچلانے میں کامیاب رہے تھے جس کے باعث امریکی فوجی محفوظ مقام پر منتقل ہوگئے تھے۔

ایرانی میزائل حملوں کے بعد بغداد میں بڑی تعداد میں لڑاکا طیاروں کی پروازیں جاری ہیں۔

عراق، ایران اور خلیجی ممالک میں پروازوں پر پابندی

امریکا نے عراق، ایران اور خلیجی ملکوں کے لیے اپنی سول پر وازوں پر پابندی لگا دی  ہے۔

US Federal Aviation Administration کا کہناہے کہ مشرق وسطیٰ میں صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔

پاسداران انقلاب کی امریکا کو وارننگ

ایرانی پاسداران انقلاب نے حملے کو شاہد سلیمانی آپریشن کا نام دیتے ہوئے اس کی تصدیق کی ہے۔

پاسداران انقلاب کا کہنا ہےکہ کارروائی جنرل قاسم سلیمانی کو امریکی فوج کے قتل کےجواب میں کی گئی۔

پاسداران انقلاب نے خبردار کیا ہے کہ جو زمین ایران کے خلاف جارحیت کے لیے استعمال ہوئی اسے ہدف بنائیں گے۔

 پاسداران انقلاب نے امریکا کے علاقائی اتحادیوں کو ایران مخالف جارحیت کاحصہ بننے سے بھی خبردار کیا اور کہا کہ ایرانی سرزمین پر حملہ ہوا تو اسرائیل کا شہرحیفہ تیسرا نشانہ ہوگا۔

یاد رہے کہ 3 جنوری 2020 کو عراق کے دارالحکومت بغداد کے ائیرپورٹ کے باہر امریکی ڈرون حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کی ذیلی فورس القدس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ اس حملے میں عراقی ملیشیا کمانڈر ابو مہدی المہندیس اور دیگر 9 رفقاء بھی ہلاک ہوئے تھے۔

مزید خبریں :