10 جنوری ، 2020
شاہی حیثیت سے دستبرداری کے اعلان کے بعد ملکہ برطانیہ اور شہزادہ چارلس نے روٹھے شہزادے ہیری کو فون کیا۔
برطانوی میڈیاکے مطابق ملکہ برطانیہ کو شہزادہ ہیری کو فون کرکے پوچھنا پڑا تھاکہ کرسمس منانے سے متعلق شہزادے کا پروگرام کیا ہے۔
براطنوی میڈیا کا کہنا ہےکہ اور شاہی محل کےعملے نے ملکہ کو تجویز دی تھی کہ تحمل کا مظاہرہ برقرار رکھیں، شہزادہ ہیری کینیڈا منتقل ہونے کے بارے میں انتہائی قریبی دوستوں سے پچھلے کچھ عرصے میں مشورہ کرتے رہے تھے جس کا نتیجہ یہ نکلا تھاکہ شاہی خاندان کی تازہ ترین تصویر میں انہیں شامل نہیں کیاگیا تھا۔
شہزاہ ہیری کو ان کے بڑےبھائی شہزادہ ولیم نے شادی سے پہلےخبردار بھی کیا تھا کہ وہ میگھن مارکل سے شادی میں جلدی نہ کریں اور اس حوالے سے اپنی والدہ لیڈی ڈیانا کی نصیحت سےبھی آگاہ کیا تھا تاہم ہیری نے بات نہ سنی تو اختلافات گہرے ہونے لگے۔
شاہی عہدہ چھوڑنے پر اصرارکے سبب ولی عہد شہزادہ چارلس نے بیٹےکو خبردارکیا ہےکہ انہیں 23 لاکھ پاونڈ سالانہ ملنے والی رقم بند کی جاسکتی ہے جب کہ یہ بھی واضح نہیں کہ ہیری اور مارکل کی مالی آمدنی کا ذریعہ کیا ہوگا، دونوں نے اس روسی ارب پتی کا نام ظاہر کرنے سے انکار کیا ہے جس نے انہیں چھٹیاں گزارنے کے لیے 11 لاکھ ڈالر مالیت کاگھر دیا تھا۔
شہزادےکی سیکیورٹی پر اب بھی برطانوی عوام کو 6 لاکھ پاونڈ سالانہ خرچ کرنا پڑیں گے جب کہ سفرپر سوا لاکھ پاونڈ علیحدہ ہوں گے اور ساتھ ہی انہیں سوا دو ملین پاونڈ شہزادہ چارلس کی چیریٹی سےآمدنی ہوگی۔
شاہی خاندان کے ایک سابق محافظ نے شہزادہ ہیری اور مارکل کو خبردارکیا ہے کہ وہ لیڈی ڈیانا سے سبق سیکھیں اور سیکیورٹی کے لیے اسکاٹ لینڈیارڈ پربھروسہ برقرار رکھیں کیونکہ کم سیکیورٹی کی وجہ سے لیڈی ڈیانا کی موت ہوئی تھی۔
دوسری جانب تازہ صورتحال کے سبب ڈیوک اور ڈچز کے مادام تساو میوزیم میں ملکہ برطانیہ اورشہزادہ ولیم کےساتھ رکھے گئے مجمسے الگ کردیے گئے۔