Time 10 جنوری ، 2020
پاکستان

پنجاب حکومت کی ناک تلے تاریخی شاہی قلعہ شادی ہال میں تبدیل

پنجاب حکومت کی ناک کے نیچے لاہور کے 400 سالہ قدیم تاریخی شاہی قلعے کو شادی ہال میں بدل دیا گیا۔

گزشتہ دنوں لاہور کے مشہور شاہی قلعہ میں شادی کی ایک تقریب منعقد کی گئی جس کے باعث اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کی جانب سے تاریخی ثقافتی ورثہ قرار دیے گئے مقام کو بھی نقصان پہنچا۔

— فوٹو: اسکرین گریب 

شادی کی تقریب شاہی قلعے کے شاہی باورچی خانے میں منعقد کی گئی تھی جس میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی تھی۔

— فوٹو: اسکرین گریب 

شاہی قلعے کو شادی ہال میں بدلنے کے معاملے پر لاہور والڈ سٹی اتھارٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر کامران لاشاری کا کہنا تھا کہ نجی کمپنی نے شاہی قلعے میں سالانہ ڈنر کے نام پر تحریری اجازت مانگی لیکن وہاں شادی کی تقریب رچا دی۔

انہوں نے بتایا کہ نجی کمپنی کے خلاف مقدمہ درج کرانے کی درخواست دے دی ہے اور شاہی قلعے کے انچارج محمد بلال کو معطل کردیاگیا ہے۔

کامران لاشاری کا کہنا تھا کہ معاملے کی تحقیقات کا حکم بھی دے دیا گیا ہے جب کہ نجی کمپنی کی سیکیورٹی کی رقم بحق سرکارضبط کرلی گئی ہے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے لاہور والڈ سٹی اتھارٹی سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور شادی کی تقریب منعقد کرنے کی تحقیقات کا بھی حکم دیا ہے۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ذمہ داروں اور شادی کا انعقاد کرنے والوں کےخلاف کے خلاف بلاامتیاز قانونی کارروائی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ شاہی قلعہ میں شادی کی تقریب کا انعقاد سنگین غفلت اورکوتاہی ہے۔

خیال رہے کہ شاہی قلعہ عالمی ورثہ کونسل میں شامل ہے جس کے قوانین کے مطابق شاہی قلعے میں کوئی تقریب نہیں ہو سکتی۔

مزید خبریں :