دنیا
Time 11 جنوری ، 2020

ایران نے یوکرین کے طیارے کو مار گرانے کا اعتراف کر لیا

تہران: ایران نے یوکرینی طیارے کو غیرارادی طورپر مار گرانے کا اعتراف کر لیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی حکام نے اس واقعے پر اعتراف کرتے ہوئے کہا ہےکہ طیارے کو ملٹری کی جانب سے مارگرانا انسانی غلطی تھی۔

ایران حکام کا کہنا ہےکہ ایران کی فوج نے غلطی سے یوکرین کے مسافر طیارےکو نشانہ بنایا۔

خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی فوجی حکام نے بتایا ہےکہ امریکا کے ساتھ کشیدگی کے تناظر میں فوج انتہائی الرٹ تھی اور طیارے کو پاسداران انقلاب کے حساس عسکری سینٹر کی طرف بڑھتے ہوئے ہدفِ مخالف سمجھ کر غلطی سے نشانہ بنایا گیا۔

واقعے پر معذرت، ذمہ داروں کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان

ایران نے طیارے کو مار گرانے کے واقعے پر معذرت کرتے ہوئے کہا ہےکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لیے سسٹم کو مزید جدید کیا جائے گا۔

ایران کی جانب سے یہ بھی اعلان کیا گیا ہےکہ جہاز پر حملے کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی بھی کی جائے گی۔

طیارے پر مبینہ میزائل حملے کی نئی ویڈیو

گزشتہ روز طیارے پر مبینہ میزائل حملے کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی تھی جس میں دیکھا جاسکتا ہےکہ رات کے وقت مسافر طیارے کو نشانہ بنایا گیا جس کے بعد زور دار دھماکا ہوا اور فضا میں شعلے بلند ہوئے۔

مبینہ حملے کی ویڈیو دیکھیں

امریکا ایران حالیہ کشیدگی کا پسِ منظر

3 جنوری کو امریکا نے بغداد میں میزائل حملہ کرکے ایرانی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کردیا تھاجس کے بعد ایران کی جانب سے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بدلہ لینے کا اعلان کیا گیا تھا۔

8 جنوری کی علی الصبح ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے عراق میں موجود امریکی فوج کے دو ہوائی اڈوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا جس میں 80 ہلاکتوں کا بھی دعویٰ کیا گیا تاہم امریکا نے اس حملے میں کسی بھی امریکی فوجی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی تردید کی ہے۔

جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد ایران امریکا کشیدگی کے دوران 8 جنوری کو یوکرین کا مسافر طیارہ ایران میں گر کر تباہ ہوا جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار تمام 176 افراد ہلاک ہوئے۔

طیارہ تہران سے یوکرین کے دارالحکومت کفا جا رہا تھا جس میں 82 ایرانی اور 63 کینیڈین شہری بھی سوار تھے۔

امریکا، کینیڈا اور دیگر مغربی ممالک کی جانب سے الزام عائد کیا جارہا تھا کہ طیارے کو ایران نے میزائل سے نشانہ بنایا تاہم ایران نے کئی مرتبہ طیارے کو نشانہ بنائے جانے کے بیانات کی تردید کی۔

ایران نے واقعے کی تحقیقات میں تعاون کا  بھی اعلان کیا اور امریکا کو تحقیقات کے لیے دعوت دی۔

مزید خبریں :