13 جنوری ، 2020
تہران: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایران کے صدر حسن روحانی سے ملاقات کی ہے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی 3 جنوری کو امریکی ڈرون حملے میں جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد خطے کی کشیدہ صورتحال میں کمی کے لیے ایران اور سعودی عرب کے دورے پر روانہ ہوئے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے شاہ محمود قریشی کو ایران، سعودی عرب اور امریکا کا دورہ کرنے کی ہدایت کی تھی اور اسی سلسلے میں وہ آج ایرانی کے دورے پر دارالحکومت تہران پہنچے ہیں۔
اعلامیے کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ایران کے صدر حسن روحانی سے ملاقات کی۔
ملاقات میں ایران امریکا کشیدگی، خطے میں امن و امان کی صورتحال اور پاک ایران کثیرالجہتی، تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے مابین گہرے، تاریخی، مذہبی اور ثقافتی برادرانہ تعلقات ہیں، پاکستان ،ایران کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔
اعلامیے کے مطابق وزیر خارجہ نے حالیہ صورتحال پر پاکستان کا مؤقف ایرانی صدر کے سامنے رکھتے ہوئے، خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے معاملات کو سفارتی ذرائع بروئے کار لا کر افہام و تفہیم سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایرانی صدر حسن روحانی نے پاکستان کی طرف سے قیام امن کی کوششوں کو سراہتے ہوئے واضح کیا کہ ایران کشیدگی میں اضافے کا متمنی نہیں۔
یاد رہے کہ 3 جنوری کو عراق کے دارالحکومت بغداد کے ائیرپورٹ کے باہر امریکی حملے میں ایران کی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی جاں بحق ہوگئے تھے جس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
اس حملے کے بعد ایران نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر میزائل مارے تھے اور اِن حملوں میں 80 افراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا ۔
اس دوران وزیراعظم عمران خان نے بھی مشرق وسطیٰ میں کشیدگی ختم کرانے کے لیے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو متحرک ہونے کی ہدایت کی تھی۔
وزیراعظم نے وزیرخارجہ کو ایران، سعودی عرب اور امریکا کا دورہ کرنے کی بھی ہدایت کی تھی۔