14 جنوری ، 2020
وفاقی حکومت کی اتحادی جماعتوں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس (جی ڈی اے) کو منانے کی کوششیں جاری ہیں۔
گزشتہ دنوں ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے وزارت سے استعفیٰ دیتے ہوئے وفاقی کابینہ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد سے ہی حکومتی رہنماؤں کی دوڑیں لگی ہوئی ہیں۔
حکومت کی ایم کیو ایم کو منانے کی کوششیں جاری تھیں کہ ایک اور اتحادی جماعت گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس نے بھی اپنے مطالبات پورے نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کردیا۔
گورنر سندھ عمران اسماعیل کی قیادت میں وفد نے کنگری ہاؤس میں جی ڈی اے میں شامل مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیرپگارا سے ملاقات کی جس میں سیاسی صورتحال اور دیگر معاملات زیر غور آئے۔
ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ جی ڈی اے اور پی ٹی آئی ساتھ کھڑی ہیں، مسائل پر بات ہوئی ہے، سندھ کے عوام کے جائز حق کے لیے بھر پور ساتھ دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ کوئی روٹھا ہی نہيں تو منائيں گے کس کو؟ سندھ کی تقسیم ہمارے منشور میں نہیں، مچھلی اور تیتر لذیز بنتے ہیں تو اپنی فرمائش پر کھانے آیا ہوں۔
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ صوبے بنانے کی بات پر قائم ہوں کہ ملک میں مزید صوبوں ضرورت ہے مگر سندھ میں نہیں۔
اس دوران جی ڈی اے رہنما پیر صدر الدین شاہ راشدی نے ملاقات کو مثبت قراردیا۔
خیال رہے کہ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کی وفاق اور پنجاب میں اتحادی حکومت قائم ہے، وفاق میں حکمران اتحاد میں مسلم لیگ (ق)، گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس (جی ڈی اے)، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان اور بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) شامل ہیں۔
گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی قومی اسمبلی میں 3 نشستیں ہیں جبکہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا وفاقی کابینہ میں بھی شامل ہیں اور وہ وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ہیں۔