15 جنوری ، 2020
لاہور: محکمہ داخلہ پنجاب کو لندن میں زیر علاج سابق وزیر اعظم نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس موصول ہوگئیں۔
گزشتہ روز نواز شریف کی لندن کے ہوٹل میں لی گئی تصویر وائرل ہوئی تھی جس پر وزیراعظم عمران خان نے نوٹس لیتے ہوئے وزیر صحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشد کو ٹیلی فون کیا تھا اور ان سے پوچھا کہ باہر جا کر وہ کھانا کھا رہے ہیں یہ بیمار ہیں یا تندرست۔
وزیراعظم نے صوبائی وزیر صحت سے نوازشریف کی رپورٹس کے بارے میں بھی دریافت کیا تھا اور کہا کہ نوازشریف کی رپورٹس فوری منگوائیں اورحقائق عوام کے سامنے لائیں۔
بعدازاں محکمہ داخلہ پنجاب نے 48 گھنٹوں کے اندر نواز شریف سے ان کی میڈیکل رپورٹس طلب کی تھیں۔
ذرائع کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب کو نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس موصول ہوگئی ہیں جس کا جائزہ لینے کے لیے محکمہ صحت پنجاب کو بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
محکمہ صحت پنجاب ان رپورٹس کو میاں نواز شریف کے علاج کے لیے تشکیل دیے گئے میڈیکل بورڈ کو بھجوائے گا۔
ذرائع کے مطابق میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کا فیصلہ ہو گا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کی حراست میں میاں نوازشریف کی طبیعت 21 اکتوبر کو خراب ہوئی اور ان کے پلیٹیلیٹس میں اچانک غیر معمولی کمی واقع ہوئی، اسپتال منتقلی سے قبل سابق وزیراعظم کے خون کے نمونوں میں پلیٹیلیٹس کی تعداد 16 ہزار رہ گئی تھی جو اسپتال منتقلی تک 12 ہزار اور پھر خطرناک حد تک گرکر 2 ہزار تک رہ گئی تھی۔
اسی دوران نواز شریف کو لاہور ہائیکورٹ نے چوہدری شوگر ملز کیس میں طبی بنیادوں پر ضمانت دی اور ساتھ ہی ایک ایک کروڑ کے 2 مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے 26 اکتوبر کو ہنگامی بنیادوں پر العزیزیہ ریفرنس کی سزا معطلی اور ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی اور انہیں طبی و انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 29 اکتوبر تک عبوری ضمانت دی اور بعد ازاں 29 اکتوبر کو ہونے والی سماعت میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم کی سزا 8 ہفتوں تک معطل کردی تھی۔
حکومت نے نوازشریف کو بیرون ملک علاج کے لیے جانے کی غرض سے انڈیمنٹی بانڈ کی شرط رکھی تھی جسے لاہور ہائی کورٹ نے ختم کیا۔
عدالت نے بیان حلفی کی بنیاد پر نواز شریف کو 4 ہفتوں کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی تھی جس کے بعد نواز شریف 19 نومبر کو لندن روانہ ہوگئے تھے۔
خیال رہے کہ العزیزیہ اسٹیل ملز کیس میں سابق وزیراعظم کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔