رانا ثناء اللہ کی ضمانت کی منسوخی کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر

انسداد منشیات فورس ( اے این ایف) نے لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناءاللہ کی ضمانت کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجو ع کرلیا۔

اے این ایف کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے رانا ثناءاللہ کو ضمانت دینے کے فیصلے میں حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا، اس لیے ان کی ضمانت کا فیصلہ کالعدم قرار دیاجائے۔

سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ کو واپس اے این ایف کے حوالے کیا جائے۔

اے این ایف کی ضمانت منسوخی کی درخواست 17 صفحات پر مشتمل ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ قانون کے تقاضے پورے کرنے کے لیے رانا ثناءاللہ کی گرفتاری درکار ہے، درخواست میں رانا ثناءاللہ کو فریق بنایاگیا ہے۔

یاد رہے کہ اے این ایف نے رانا ثناءاللہ کو 2 جولائی 2019 کو فیصل آباد سے لاہور جاتے ہوئے گرفتار کیا تھا اور اے این ایف نے دعویٰ کیا تھا کہ رانا ثناء کی گاڑی سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد کی گئی۔

رانا ثناء اللہ نے اپنی گرفتاری کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کیا اور پھر 24 دسمبر کو لاہور ہائیکورٹ نے رانا ثناء اللہ کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا، رانا ثناء اللہ کی جانب سے 10، 10 لاکھ روپے کے دو حفاظتی مچلکے جمع کرائے جانے کے بعد 26 دسمبر کو انہیں رہا کر دیا گیا۔

عدالت عالیہ کے فیصلے کے خلاف انسداد منشیات فورس نے رانا ثناء اللہ کی ضمانت پر رہائی کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں جانے کا اعلان کیا تھا۔

مزید خبریں :