18 جنوری ، 2020
پاکستان مسلم لیگ (ن) اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ملک میں آٹے کی قیمت میں اضافے کی شدید مذمت کی ہے۔
ملک بھر میں آٹے کا بحران شدت اختیار کر چکا ہے اور کراچی، حیدرآباد اور لاہور سمیت مختلف شہروں میں فی کلو آٹے کی قیمت 70 روپے تک پہنچ گئی ہے۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ملک میں آٹے کی قیمت میں اضافے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آٹے کی قیمت میں اضافے سے متعلق حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں اور بتایا جائے گندم اور آٹے کے بحران سے کون فائدہ اُٹھا رہا ہے؟ گندم کا اسٹاک کہاں گیا؟ اسمگل ہوگیا؟ ذمے دار کون ہے؟
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں گندم کا بھرپور اسٹاک موجود تھا، گندم اور آٹے کا بحران جاری ہے لیکن وزیراعظم اور وزیر خوراک سمیت تمام ذمہ داران غائب ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ عوام کو ملک بھر میں سرعام لوٹا جارہا ہے اور وفاقی وصوبائی حکومتوں کی آنکھیں بند ہیں، وفاقی اور صوبائی سطح پر حکومتی غفلت، لاپرواہی اور بدانتظامی کی سزا غریب عوام کو مل رہی ہے۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے آٹے کی قیمت میں اضافے کا نوٹس لے لیا ہے اور آٹے کے بحران سے نمٹنے کیلئے گرینڈ آپریشن کی ہدایت کی ہے۔