سرمد کھوسٹ کو ’زندگی تماشا‘ کی ریلیز روکنے کیلیے دھمکیاں

فائل فوٹو

ہدایت کار سرمد کھوسٹ نے فلم ’زندگی تماشا‘ کی ریلیز روکنے کے لیے دھمکیاں ملنے کا انکشاف کیا ہے۔

سرمد کھوسٹ کی فلم ’زندگی تماشا‘ کو 24 جنوری کو ریلیز کیا جانا ہے جب کہ ان کی فلم کی ریلیز کو روکا جا رہا ہے اور اسی سلسلے میں انہوں نے چند روز قبل وزیر اعظم عمران خان، صدرِ پاکستان عارف علوی، چیف جسٹس آف پاکستان، معاونِ خصوصی برائے اطلاعات اور چیف آف آرمی اسٹاف کے نام ایک کھلا خط بھی لکھا تھا۔

بعد ازاں سرمد کھوسٹ نے گزشتہ روز بھی سوشل میڈیا پر پاکستانیوں کو مخاطب کرتے ہوئے ایک تفصیلی کھلا خط لکھا جس میں انہوں نے وضاحت کی کہ اس فلم کے ذریعے میں نے کسی بھی مذہبی فرقے اور لوگوں کے جذبات کو مجروح نہیں کیا ہے۔

انہوں نے خط میں لکھا کہ اس فلم کی کہانی صرف ایک اچھے مسلمان کی ہے، میں نے اس میں کسی فرقے، اور پارٹی نام نہیں لیا، یہ فلم ایک اچھے مولوی کے حوالے سے ہے۔

خط میں سرمد نے اپنے مداحوں سے پوچھا کہ انہیں درجنوں دھمکیاں مل چکی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ فلم ’زندگی تماشا‘ سے قابل اعتراض مواد نکال دیں، تو کیا وہ فلم ’زندگی تماشا‘ کی ریلیز روک دیں؟۔

دوسری جانب ہدایت کار نے اس خط کے علاوہ انسٹاگرام پر خود کو موصول ہونے والے دھمکی آمیز پیغامات میں سے ایک پیغام کا اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا۔

ہدایت کار کا کہنا ہے کہ میرے پاس اس طرح کے کم سے کم 100 پیغامات آئے ہیں اور میرا فون بار بار بج رہا ہے اور مجھے اس وجہ سے اسے سوئچ آف کرنا پڑ گیا ہے۔

اسی ضمن میں ہدایت کار سرمد کھوسٹ کو شوبز انڈسٹری سمیت مداحوں  کی جانب سے ہمت سے بھرپور پیغامات دیے جارہے ہیں کہ وہ اب پیچھے نہیں ہٹیں۔

واضح رہے کہ فلم زندگی تماشا کی شریک پروڈیوسر ان کی بہن کنول کھوسٹ ہیں جب کہ فلم کا اسکرپٹ نرمل بانو نے تحریر کیا ہے۔ 

فلم کی کاسٹ میں سمیا ممتاز، عارف حسن، ماڈل ایمان سلیمان اور علی قریشی بھی شامل ہیں۔

علاوہ ازیں فلم ’زندگی تماشا‘ کو اکتوبر میں بوسان عالمی فلم فیسٹیول میں پیش کیا گیا تھا جہاں فلم معتبرترین ’کم جسوئک‘ ایوارڈ جیتنے میں کامیاب ہوئی تھی۔

مزید خبریں :