21 جنوری ، 2020
نوشہرہ میں زيادتی کے بعد قتل کی گئی 7 سالہ بچی کے والد نے وزیر اعظم عمران خان سے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا۔
نوشہرہ میں 7 سالہ بچی سے زیادتی اور قتل کے الزام میں گرفتار 2 ملزمان کو مقامی عدالت میں پیش کردیا گیا۔
ملزم ابدار نے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں اعتراف جرم کرلیا جب کہ ملزم رفیق الوہاب نے صحت جرم سے انکار کردیا،عدالت نے دونوں ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا (کے پی کے) محمو د خان نے نوشہرہ کے علاقے زیارت کاکا صاحب میں ننھی کلی نور کے گھر پر اس کے والد کے ساتھ اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلٰی کے پی کے نے کہا کہ بچی سے زیادتی اور قتل کرنے والوں نے انسانیت کی تذلیل کی ہے۔
وزیراعلٰی کے پی کے کا کہنا تھا کہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے قانون سازی پر کام شروع کردیا ہے اور بہت جلد بل اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ افسو س کی بات ہے کہ کچھ لوگ قانون سازی کے خلاف عدالتوں کا سہارا لے کر حکم امتناع لے لیتے ہیں اور ہمار ا کام روک دیتے ہیں۔
اس موقع پر زیادتی کے بعد قتل کی گئی معصوم بچی کا والد بیٹی سے آخری گفتگو یاد کر کے پھوٹ پھوٹ کر رو دیا۔
بچی کے والد نے وزير اعظم عمران خان سے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قاتل کو ان کے اور ان کی اہلیہ کے سامنے سزا دی جائے۔
یاد رہے کہ ملزمان نے 18 جنوری کو سات سالہ بچی کو زیادتی کے بعد پانی کی ٹنکی میں پھینک دیا تھا۔
واقعے کے بعد اہل علاقہ نے ملزمان کو موقع سے پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔