پاکستان
Time 23 جنوری ، 2020

پنجاب کے بعد خیبرپختونخوا کے وزراء بھی اپنے وزیراعلیٰ کیخلاف ہوگئے

پنجاب کے بعد صوبہ خیبر پختونخوا کے وزراء بھی اپنے وزیراعلیٰ کے خلاف ہوگئے لیکن وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان کا کہنا ہے کہ کابینہ ارکان کے درمیان کوئی لڑائی نہیں، اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے۔

لیکن خیبر پختونخوا کے سینیئر وزیر عاطف خان کہتے ہیں کہ صوبے میں کرپشن اور اقربا پروری چل رہی ہے، وزیراعظم عمران خان واپس آئیں تو ان سے ان مسائل پر بات کریں گے۔

وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کہتے ہیں کہ وزیراعلیٰ محمود خان کو وزیرا‏عظم کا اعتماد حاصل ہے ، وہ جسے چاہيں کابینہ میں شامل کریں یا ڈراپ کريں ، کوئی نمک حلالی کے لیے خبریں بنانا چاہے تو ہم کچھ نہيں کہہ سکتے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان اور سینیئر وزیر عاطف خان کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں۔

اختلافات میں شدت وزیراعلیٰ کی جانب سے عاطف خان کے نامزد دو ارکان صوبائی اسمبلی کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کے بعد آئی۔

پارٹی ذرائع کے مطابق اختلافات کی وجہ شہرام ترکئی سے محکمہ بلدیات کی وزارت واپس لینا بھی تھا۔

وزیراعلیٰ سابق وزیر بلدیات شہرام ترکئی سے بی آر ٹی منصوبے پر ناراض تھے۔ ذرائع کے مطابق سینیئر وزیر عاطف خان نے ایم پی ایز کا الگ گروپ بنانے کے لیے کوششیں شروع کردی ہیں۔

وزیراعلیٰ محمود خان نے جیونیوز سے بات چیت میں بتایا کہ کابینہ ممبران کے درمیان کوئی لڑائی نہیں ہے، اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے، صوبائی حکومت کے پاس بہترین ٹیم ہے تمام وزراء پر مکمل اعتماد ہے، بہترین حکمرانی کے ایجنڈے کو ٹیم کے ساتھ آگے لے کر چل رہے ہیں۔

دوسری جانب سینیئر وزیر برائے سیاحت، کھیل، ثقافت اور امورِ نوجوانان عاطف خان نے جیونیوز کو بتایا کہ صوبے میں کرپشن اور اقربا پروری چل رہی ہے وہ اس کے ساتھ نہیں چل سکتے۔ وزیراعظم عمران خان واپس آئیں تو وہ ان سے ان مسائل پر بات کریں گے۔

مزید خبریں :