دنیا
Time 23 جنوری ، 2020

شام: ادلب میں شامی فوج پر حملے میں 40 اہلکار ہلاک، متعدد زخمی

 اپوزیشن اتحاد کے سیکڑوں جنگجوؤں نے ادلب میں سرکاری افواج کو نشانہ بنایا،روسی میڈیا،فوٹو:فائل

شام کے شمال مغربی سرحدی شہر ادلب میں شامی فوج پر حملے میں 40 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

روسی میڈیا کے مطابق شامی صدر بشارالاسد کی مخالف اپوزیشن اتحاد کے سیکڑوں جنگجوؤں نے ادلب  میں سرکاری افواج کو نشانہ بنایا۔

شام کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے ادلب کے مضافاتی علاقے میں سرکاری فوج کو نشانہ بنایا، اس دوران بارود سے بھری گاڑیوں کے دھماکے بھی کیے گئے۔

شامی حکومت کے ذرائع کے مطابق سرکاری افواج نے بھرپور قوت سے جوابی حملہ کرتے ہوئے حملہ آوروں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا اور اس دوران 50 حملہ آور بھی مارے گئے۔

ریسکیو اہلکاروں کے مطابق اس کارروائی کے بعد روسی طیاروں کی جانب سے بھی مختلف علاقوں میں بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے جن میں 4 بچے اور ایک خاتون بھی شامل ہے۔

اس سے قبل منگل کو ادلب میں  شامی اور روسی فوج کے فضائی حملے میں 28 افراد مارے گئے تھے جن میں سے ایک ہی گھر کے 8 افراد بھی شامل تھے۔

خیال رہے کہ ادلب بشارالاسد حکومت کے مخالف شامی عسکریت پسند اپوزیشن اتحاد کا آخری مضبوط گڑھ ہے ، اس اتحاد کو امریکا، ترکی اور خلیجی ملک کی مدد رہی ہے جب کہ شامی افواج روس اور ایران کے ساتھ مل کر ادلب پر قبضے کے لیے ان دنوں بھر پور کوششیں کررہی ہے۔

ادلب میں30 لاکھ سے زائد پناہ گزین مشکلات کا شکار

ادلب میں30 لاکھ سے زائد افراد بھی پناہ لیے ہوئے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے یہ تمام افراد اقوام متحدہ کے کیمپوں میں مقیم ہیں۔

اقوام متحدہ نے تشدد اور سردی کی شدت میں اضافے کے باعث پناہ گزینوں کی مشکلات بڑھنے کے خدشے کا اظہار کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ادلب میں دواؤں اور طبی سہولیات کی بھی شدید کمی ہے جب کہ گذشتہ سالوں میں 50 سے زائد طبی مراکز حملے میں تباہ ہوچکے ہیں۔

مزید خبریں :