24 جنوری ، 2020
نیویارک: امریکا کے ایوان نمائندگان کی امور خارجہ کمیٹی کے چیئرمین ایلیٹ اینگل نے مقبوضہ کشمیر کی ابتر صورتحال پر آئندہ چند ماہ میں کانگریس میں قرارداد لانے کا وعدہ کیا ہے۔
جیونیوز کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں ایلیٹ اینگل نے یقین دہانی کرائی کہ اس معاملے پر پردہ نہیں ڈالا جا سکتا۔
اس سوال پر کہ ایوان نے اکتوبر میں کشمیر پر خصوصی سماعت کی تھی مگر ابتک قرارداد پیش نہیں کی جا سکی، کانگریس مین ایلیٹ اینگل نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ اس معاملے کو امور خارجہ کمیٹی کو دیکھنا ہو گا تاہم ابھی کانگریس صدر کے مواخذے اور دیگر امور میں مصروف ہے مگر اس بات کا عمومی احساس موجود ہے کہ قرارداد کا مسودہ آئندہ چند ماہ میں تیار کر لیا جائے۔
امورخارجہ کمیٹی کے چئیرمین ایلیٹ اینگل نے بھارت کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے اس بیان پر شدید تذبذب کا اظہار کیا کہ انتہا پسندی ختم کرنے کے نام پر کشمیری بچوں کو بھارتی کیمپوں میں ڈالنے کی پالیسی اپنانے پر غور کیا جا رہا ہے۔
ایلیٹ اینگل نے کہا کہ بلاخر ہم ذیلی کمیٹی اور پھر کمیٹی کی سطح پر ان چیزوں کو دیکھیں گے اور اس قابل ہو جائیں گے کہ اسے ٹھیک کریں اور معاملے سے نمٹیں۔
مقبوضہ کشمیر میں لوگوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے سبب اموات اور ہزاروں افراد کی گرفتاریوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایلیٹ اینگل نے تسلیم کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں ایسی چیزیں ہو رہی ہیں جو اراکین کانگریس ہی نہیں دیگر افراد کے لیے بہت پریشان کُن ہیں۔
ایلیٹ اینگل نے واضح کیا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ محض اپنا رخ موڑ کر ہم یہ ظاہر کر سکتے ہیں کہ کچھ نہیں ہو رہا، وہاں جو ہو رہا ہے اس پر بہت سے لوگوں کو تشویش ہے اور وہ ان معاملات کو بھارت کے سامنے اچھی طرح اٹھائیں گے۔
امور خارجہ کمیٹی کے چئیرمین نے عزم ظاہر کیا کہ اس معاملے سے ہر صورت نمٹا جائے گا۔
اس سوال پر کہ آیا کانگریس بھارت کو مجبور کرے گی کہ وہ پانچ اگست کا اقدام واپس لے، ایلیٹ اینگل نے کہا کہ امریکا کا صدر اور اس کی انتظامیہ ہی خارجہ امور میں زیادہ تر سفارتکاری کرتی ہے تو اس لیے زیادہ تر چیزیں تو ٹرمپ انتطامیہ کو کرنا ہیں تاہم کانگریس کا بہت اہم کردار ہے اور ایسے واقعات میں اسے وہ اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔
انہوں نے مسئلہ کشمیر کو کانگریس تک پہنچانے، اراکین کو مسئلے کی پیچیدگیوں اور بھارت کے حربوں سے آگاہ کرنے والے پاکستانی امریکن ڈیموکریٹ ڈاکٹر آصف محمود کی خدمات کو قابل ستائش قرار دیا۔
ایلیٹ اینگل نے کہا کہ ڈاکٹر آصف محمود ان کے دوست ہیں اور جو اقدامات ڈاکٹر آصف محمود کر رہے ہیں وہ انتہائی اہم ہیں جس پر وہ ڈاکٹر آصف محمود کے شکرگزار ہیں۔
اس سوال پر کہ آیا ڈاکٹر آصف محمود کی جن کوششوں کی ستائش کی گئی، وہ نتیجہ خیز بھی ثابت ہو سکیں گی؟ ایلیٹ اینگل نے کہا کہ وہ پرامید ہیں اور ہمیشہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ آپ کھڑکی کھولیں اور تازہ ہوا کا جھونکا اندر آنے دیں۔
ایلیٹ اینگل نے کہا کہ ان کے نزدیک جب تک لوگ مسئلہ کشمیر پر بات کر رہے ہیں، وہاں کے مناظر کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں اور صورت حال کو مانیٹر کر رہے ہیں تو وہ ہمارے لیے بہتر ہے۔
چیئرمین امور خارجہ کمیٹی نے کہا کہ کانگریس کے نکتہ نظر سے ایوان نمائندگان اور امور خارجہ کمیٹی کے نکتہ نظر سے کشمیر ایک اہم ایشو ہے جسے ہم ضرور دیکھیں گے۔
اس سوال پر کہ آیا امریکا ایران کشیدگی کا معاملہ کہیں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے امریکا کی نظریں ہٹنے کا سبب تو نہیں بن سکتا؟ ایلیٹ اینگل نے کہا کہ نہیں، ایسا نہیں ہے، ہم دو یا تین چیزیں ایک ساتھ کر سکتے ہیں۔
ایلیٹ اینگل نے کہا کہ امریکا میں بطور مزاح کہا جاتا ہے کہ 'ہم ایک ہی وقت میں چل بھی سکتے ہیں اور چیونگم بھی چبا سکتے ہیں اور یہی صورت حال کشمیر کے معاملے پر بھی ہے۔