27 جنوری ، 2020
چین میں کورونا وائرس سے متاثرہ صوبے ہوبئی کے شہر ووہان میں پھنسے پاکستانی طالبعلموں کا ویڈیو بیان بھی سامنے آ گیا ہے۔
چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والے کورونا وائرس سے اب تک 80 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور اب یہ وائرس امریکا، برطانیہ، سنگاپور اور آسٹریلیا سمیت مختلف ممالک تک جا پہنچا ہے۔
کورونا وائرس کو دوسرے شہروں تک پھیلنے سے روکنے کےلیے ووہان کا دیگر شہروں سے رابطہ منقطع کر دیا گیا ہے، متاثرہ شہر ووہان میں سیکڑوں پاکستانی بھی موجود ہیں جن میں ایک بڑی تعداد طالبعلموں کی بھی ہے۔
سوشل میڈیا پر ووہان یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں زیر تعلیم پاکستانی طالبعلموں کا ایک بیان سامنے آیا تھا۔
حفصہ طیب نامی پاکستانی طالبہ ویڈیو بیان میں کہہ رہی ہیں کہ ہمیں خوارک کی کمی کا سامنا ہے اور خوف کی یہی صورت حال برقرار رہی تو عنقریب ہمارے پاس خوراک بالکل ختم ہو جائے گی۔
پاکستانی طالبعلموں کا یہ بھی کہنا تھا ہمیں ایک شہر کے اندر بند کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے ہم تنہا ہو کر رہ گئے ہیں۔
ایک طالب علم نے بتایا کہ ہوبئی کے 13 شہروں کا چین کے دوسرے شہروں سے رابطہ بالکل منقطع ہو گیا ہے، حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ انسانیت کے ناطے ہمارے لیے کچھ کریں، ہم زندگی بھر آپ کے شکر گزار رہیں گے۔
ایک اور طالبعلم نے کہا کہ فرنچ اور امریکن سفارت خانے اپنے لوگوں کو ووہان سے نکال رہی ہیں، ہماری حکومت پاکستان سے درخواست ہے کہ ہمیں بھی جلد از جلد یہاں سے نکالا جائے۔
ووہان یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ایک طالبعلم نے بتایا کہ صرف اس یونیورسٹی میں 200 پاکستانی طالبعلم ہیں اور ووہاں شہر میں موجود 12 یونیورسٹیوں میں تقریباً 2 ہزار کے قریب طالبعلم زیر تعلیم ہیں، برائے مہربانی حکومت پاکستان ہمارے لیے اقدامات کرے۔
طالبعلموں کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان اور حکام بالا فوری طور پر ہماری فریاد سنیں اور ہمیں فی الفور ووہاں سے نکالا جائے۔
بعدازاں جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے حفصہ طیب نے بتایا کہ کچھ روز پہلے تک ووہان میں موجود پاکستانی طالبعلم بہت زیادہ خوفزدہ تھے لیکن حکومت پاکستان اور سفارتی عملے کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ہر طرح سے ہمارے ساتھ تعاون جاری رکھا ہوا ہے اور ہمیں جو چیز درکار ہے وہ مہیا کی جا رہی ہیں۔
پاکستانی طالبعلم نے مزید بتایا کہ ہمارا سب سے بڑا مطالیہ یہی تھا کہ جس طرح دوسرے ممالک اپنے لوگوں کو ووہان سے نکال رہے ہیں، ہمیں بھی یہاں سے نکالا جائے، پاکستانی سفارت خانے سے یقین دہانی کرائی ہے کہ اس حوالے سے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور بہت جلد پاکستانی طالبعلموں کو ووہان سے نکالا جائے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے بھی جیو نیوز کو بتایا کہ حکومت پاکستان کے نمائندے اسلام آباد میں بھی اور چین میں بھی چینی حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔
عائشہ فاروقی نے کہا کہ پاکستانی سفارت خانے کی ویب سائٹ پر ایمرجنسی نمبر موجود ہے، اگر ووہان میں موجود کسی پاکستانی کو کوئی مسئلہ ہے تو اپنی شکایت درج کرانے کے لیے رابطہ کرے، پاکستانی سفارتی عملہ تعاون کے لیے ہر وقت تیار ہے۔