29 جنوری ، 2020
چین میں 4 پاکستانیوں میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد ووہان میں پھنسے پاکستانی طلبہ سخت خوفزدہ ہوگئے، طلبہ نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ انہیں فوری طور پر یہاں سے نکالا جائے۔
چین کے شہر ووہان میں کورونا وائرس سے 4 پاکستانی طلبہ کے متاثر ہونے کے بعد دیگر طلبہ شدید خوف اور پریشانی میں مبتلا ہیں۔
چین میں پاکستانی سفارت خانے کی ویب سائٹ پر دیے گئے نمبر بند یا پھر مصروف ملنے لگے جب کہ کسی بھی طالب علم کا ویب سائٹ پر دیے گئے نمبروں پر رابطہ نہیں ہوسکا۔
طلبہ کی جانب سے ویڈیو پیغامات میں کہا گیا ہے کہ وہ غیرمحفوظ ہوگئے ہیں، چین میں پاکستانی سفارت خانہ انہیں جلد ووہان سے نکالے۔
ووہان میں موجود پاکستانی طلبہ کے والدین بھی سخت تشویش میں مبتلا ہیں اور انہوں نے حکومت سے بچوں کی جلد واپسی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس حوالے سے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ چین سے پاکستانیوں کے انخلاء کا فیصلہ حکومت کو کرنا ہے۔
دفتر خارجہ کے مطابق چین میں پھنسے پاکستانیوں سے رابطوں کے فقدان کا معاملہ بیجنگ کے ساتھ اٹھایا ہے۔
دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ تمام متعلقہ وزارتوں سے مل کر ووہان سے پاکستانیوں کی واپسی کی حکمت عملی بنائی جائے گی ۔
دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹرظفر مرزا نے طلبہ کے والدین کو دلاسا دیتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرہ طلبہ کی طبیعت ٹھیک ہورہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چین میں موجود طلبہ کے خاندانوں کو یقین دلاتے ہیں کہ مریضوں کا علاج حکومت کی ذمے داری ہے جبکہ چین میں تمام پاکستانی طلبہ سے سفارت خانے کا عملہ مستقل رابطے میں ہے۔
خیال رہے کہ چین میں کورونا سے ہلاک افراد کی تعداد 132 ہوگئی ہے اور مجموعی طور پر 6 ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں ۔
سب سے زیادہ متاثر چینی شہر ووہان میں ہُو کا عالم ہے اور ایک کروڑ سے زائد آبادی والا ووہان آسیب زدہ شہر کا منظر پیش کرنے لگا ہے۔
ووہان کی سڑکوں اور گلیوں میں سناٹا ہے، مقامی افراد بڑی تعداد میں یا تو شہر سے نکل چکے ہیں یا گھروں میں بند ہیں۔