Time 30 جنوری ، 2020
پاکستان

شریف برادران نے چوہدری شوگر ملز کو منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کیا: شہزاد اکبر

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر—فوٹو فائل

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے الزام لگایا کہ شریف برادران نے چوہدری شوگر ملز کو منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کیا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ ایک بار پھر شریف برادران کے خلاف چوہدری شوگر ملز کیس پر بات کی۔

انہوں نے کہا کہ چوہدری شوگر ملز بہت بڑا کارپوریٹ فراڈ ہے اس کے زیادہ تر ملزمان ملک سے باہر ہیں، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ شوگر مل کیسے لگائی گئی مگر بدقسمتی سے ماضی میں ملک میں رجحان رہا کے ڈٹ کر پیسے کماؤ اور مزے کرو۔

انہوں نے الزام لگایا کہ شریف برادران نے آف شور کمپنی کے ذریعے منی لانڈرنگ کی، نواز شریف نے پنجاب کارپوریٹ بینک سے 105 ملین روپے کا قرض لیا، پنجاب کارپوریٹ نامی کمپنی نے بھی 65 ملین کا شریف برداران کو قرض دیا لیکن نواز شریف نے وزیراعظم بننے کے بعد پورا قرضہ معاف کروا دیا۔

شہزاد اکبر نے مزید الزام لگایا کہ قاضی فیملی کے نام پر شریف خاندان نے جعلی اکاوئنٹس کھولے، اس کے علاوہ 15.37 ملین ڈالر کے فارن کرنسی اکاؤنٹ بھی کھولے گئے، ایک سعودی شہری کے نام سے جعلی ٹی ٹیز بنائی گئیں، شہباز شریف سے ٹی ٹی والے ایشو پر 10 سوال پوچھے تھے اس کا جواب آج تک نہیں ملا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاناما سے پہلے نواز شریف کے شیئرز مریم نواز کے نام تھے، اس کیس میں سب سے اہم کردار مریم کا ہے اور انہی کا ہی عدم تعاون ہے۔

مزید خبریں :