31 جنوری ، 2020
اسلام آباد: حکومت پاکستان کے ایوی ایشن ڈویژن نے کورونا وائرس کے باعث 2 فروری تک پاکستان اور چین کے درمیان براہ راست پروازوں پر پابندی عائد کردی جب کہ قومی ائیر لائن پی آئی اے نے پروازیں جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
ایک جانب دنیا بھر میں کورونا وائرس کے تباہ کاریوں سے بچاؤ کے اقدامات کیے جارہے ہیں لیکن پاکستان میں اس حوالے سے اداروں کے درمیان رابطوں کا فقدان نظر آرہا ہے۔
حکومت پاکستان کے ایوی ایشن ڈویژن کے جوائنٹ سیکریٹری عبدالستار کھوکھر نے جیو نیوز کو بتایا کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے چین اور پاکستان کے درمیان براہ راست نجی پروازیں 2 فروری تک بند کردی گئی ہیں جب کہ ائیرچائنا نے بھی پاکستان کے لیے اپنی پروازیں 5 فروری تک روک دی ہیں۔
عبدالستار کھوکھر نے مزید بتایا کہ چین سے اگر کوئی مسافر کسی تیسرے ملک سے ہوتا ہوا آیا تو اسے اس ملک کے ائیرپورٹ ہی پر چیک کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ چین سے پاکستان آنے والے مسافر کو ہر ائیرلائن پہلے اطلاع دے گی اور مشتبہ مسافر کو ائیرپورٹ سے قرنطینہ تک سی اے اے کی ایمبولنس میں منتقل کیا جائے گا۔
دوسری جانب اس سلسلے میں پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن (پی آئی اے) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انہیں چین کے لیے پروازیں روکنے کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کا نوٹم نہیں ملا اس لیے جمعہ کو پی آئی اے کی پرواز اسلام آباد سے بیجنگ جائے گی اور اسی دن واپس بھی آجائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چین میں مقیم پاکستانی کورونا وائرس سے فلٹر ہونے کے بعد ہی پاکستان لائے جائیں گے۔
اس ضمن میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے جامع اور مربوط پالیسی کی تشکیل کے لیے وفاقی وزارت صحت نے آئندہ ہفتے تمام اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس بھی طلب کیا گیا ہے۔