31 جنوری ، 2020
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا طبی بنیادوں پر ایک بار پھر طویل رخصت پر جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق شبر زیدی کی طبیعت ناساز ہے جس کے باعث انہیں علاج کے لیے کراچی منتقل کیا گیا ہے جہاں ڈاکٹرکی مشاورت کے بعد وہ چھیٹوں پر چلے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شبر زیدی نے کراچی جانے سے پہلے مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کو آگاہ کیا تھا، خراب صحت اور دباؤ کے باعث مستقبل قریب میں شبر زیدی کے کام جاری رکھنے کے امکانات کم ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ایف بی آر متعدد اقدامات اٹھانے کے باوجود رواں مالی سال کے ریونیو اکٹھا کرنے کے نظر ثانی شدہ ہدف 23 کھرب 67 ارب روپے حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔
ریونیو کلیکشن میں کمی اور حکومت کی طرف سے کیے جانے والے اصلاحاتی اقدامات پر پیشرفت نہ ہونے کے سبب مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، چیئرمین ایف بی آر کو ان تمام افسران کو گھر بھیجنے کا کہہ چکے ہیں جو کارکردگی نہیں دکھا رہے۔
مشیر خزانہ نے چیئرمین ایف بی آر کو تاجروں کی رجسٹریشن اور سیلز ٹیکس ڈپارٹمنٹ میں اندراج کے منصوبے سے آگاہ کرنے کا بھی کہا تھا تاہم جعلی ریفنڈ اسکینڈل کے معاملے میں ملوث ایف بی ار افسران کے خلاف بھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی تکنیکی ٹیم آئندہ ہفتے ایف بی آر کی ریونیو کلیکشن کی کارکردگی کا جائزہ لے گی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل شبر زیدی 6 جنوری سے 19 جنوری تک طبیعت خراب ہونے کے باعث چھٹیوں پر تھے، ان کی غیر موجودگی میں اِن لینڈ ریونیو سروس کے ایک افسر نے بطور قائم مقام چیئرمین ایف بی آر ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔