23 کروڑ سال قدیم خطرناک ڈائنا سور کا ڈھانچہ دریافت

فوٹو: بشکریہ مرر یو کے

برازیل میں ایک مہم کے دوران کروڑوں سال پرانے ٹی ریکس نامی مشہور ڈائنا سور کی باقیات دریافت کر لی گئیں جس کا قد 7 فٹ تھا۔

برازیل میں دریافت کیا جانے والا 23کروڑ سال قدیم یہ ڈائنا سور اپنے شکار کی ہڈیاں تک چباجاتا تھا۔

محققین کے مطابق اس خوفناک مخلوق کا تعلق مگرمچھوں کے خاندان سے ہے اور یہ ’ٹی ریکس‘ کے نام سے جانے جاتے تھے۔

اس (ڈائنوموسوچس کولسینسس) کے 4 پیر ہوتے تھے لیکن عموماً یہ بھاگنے کے لیے اپنے پچھلے پیروں کا استعمال کرتے تھے جب کہ اس کے طاقتور جبڑے اور ساتھ ہی تیز دھار والے دانت اور پنجے جسم کو چیر دینے کی صلاحیت رکھتے تھے۔

فوٹو: بشکریہ مرر یو کے

جنوبی برازیل میں اگوڈو کے مقام سے اس خطرناک ڈائنا سور کی باقیات دریافت کی گئی ہیں۔

مہم کے لیڈر کا کہنا ہے کہ اس ڈائنا سور  کو ’بون کرشر‘ کا نام دیا گیا ہے، اس کے لمبے نوکیلے دانت گوشت کھانے میں اس کی مدد کرتے ہوں گے لیکن اس کے کاٹنے کی رفتار کافی ہلکی ہوگی جس سے یہ کہا جاسکتا ہے کہ یہ شاید مردہ جانور ہی کھاتا ہوگا۔

فوٹو: بشکریہ مرر یو کے

برازیل کی وفاقی یونیورسٹی آف سینٹا ماریا کے ماہرِ حیاتیات ڈاکٹر مولر کا کہنا ہے کہ ڈائنا سورز کےابتدائی دور میں جب وہ اپنے شکار پر لڑتے تھے تو یہ (ڈائنوموسوچس کولسینسس) شاید مردار یا ایسے جانور کھانا پسند کرتے ہوں گے جن کا شکار آسانی سے کیا جاسکے جیسے آج کے دور میں گدھ اور لگڑ بگھا کرتے ہیں۔

دوسرے ڈائنا سور جن کا قد 5 فٹ ہوتا تھا اس کے مقابلے میں یہ زیادہ بڑے ہوتے تھے اور اس لیے اس ڈائنا سور کو اُس وقت دنیا میں رہنے والے دوسرے جانوروں کے مقابلے بڑا جانور تصور کیا جاتا تھا۔

مزید خبریں :