,
Time 03 فروری ، 2020
کاروبار

آئی ایم ایف سے مذاکرات میں ایف بی آر کا ٹیکس اہداف میں کمی کا مطالبہ

7 ماہ میں 2410 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا گیا ہے، ایف بی آر کو مارچ تک 3520 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کرنا ہے: ذرائع— فوٹو: وزارت خزانہ 

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے جائزہ مشن سے مذاکرات میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس اہداف میں کمی کا مطالبہ کردیا۔

آئی ایم ایف کا جائزہ مشن اِن دنوں پاکستان کے دورے پر ہے اور یہ دورہ 13 فروری تک جاری رہے گا جس میں اعلیٰ حکام سے مذاکرات کیے جائیں گے۔

دورے کے پہلے روز آئی ایم ایف اور ایف بی آر حکام کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں ایف بی آر نے ٹیکس وصولیوں پر بریفنگ دی۔

ذرائع کے مطابق 7 ماہ میں 2410 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا گیا ہے اور ایف بی آر کو مارچ تک 3520 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کرنا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے آئی ایم ایف سے ٹیکس اہداف میں کمی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسر ی جانب وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور اسٹیٹ بینک کے گورنر رضا باقر سے  عالمی مالیافی فنڈ کے وفد نے ملاقات کی۔

مشیر خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کو 6 ارب ڈالر اور اقتصادی اصلاحات میں مدد دے رہا ہے، ڈالر کی قدر میں استحکام آیا ہے، مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک سے کوئی قرض نہیں لیا۔

خیال رہے کہ دوسرے اقتصادی جائزہ مذاکرات کی کامیابی پرپاکستان کو 45 کروڑ ڈالر کی اگلی قسط ملنے کا امکان ہے۔

یاد رہے کہ 3 جولائی 2019 کو آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالرز کے قرض کی منظوری دے تھی جو تین سال کے دوران وقتاً فوقتاً قسط وار جاری کیے جائیں گے۔

پاکستان کو اب تک آئی ایم ایف سے ایک ارب 44 کروڑ ڈالرز قرضے کی دو قسطیں مل چکی ہیں۔

مزید خبریں :