04 فروری ، 2020
اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے عوام کا پیسہ اے ٹی ایم کھا گئی ہے اور حکومت میں جو مرضی تبدیلی لے آئیں اب بہتری نہیں آئے گی۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں نیب حکام نے سابق وزیراعظم کو عدالت میں پیش کیا۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ درخواست میں کہاگیاکہ شاہدخاقان عباسی کو ابھی تک ریفرنس کی نقول نہیں ملیں، ہم ریفرنس اور ملزمان کے لیے ریفرنس کی نقول جمع کراچکے ہیں، اگر شاہد خاقان چاہیں تو عدالت سےاجازت لےکر ریفرنس کی نقل لےسکتےہیں۔
دورانِ سماعت جج اعظم خان نے ریمارکس دیے کچھ ملزمان نےحاضری یقینی بنانے کے لیے ضمانتی مچلکےجمع نہیں کرائے، عدالت نےملزمان کوحاضری یقینی بنانے کے لیے ایک کروڑ روپےکے ضمانتی مچلکے داخل کرانےکا حکم دیا تھا۔
عدالت نے کیس کی مختصر سماعت کے بعد شاہد خاقان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 فروری تک توسیع کرتے ہوئے انہیں جیل بھیج دیا۔
عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ عوام گھبرائے نہیں سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا، حکومت آج سے نہیں جب سے آئی ہے تب سے ناکام ہے، ملک میں آج آٹے اور چینی کی قیمتیں دیکھیں، یوٹرن کو چھوڑیں آٹا اور چینی سستی کردیں۔
انہوں نے کہاکہ ہر روز پاکستان کی عوام سے 2 ارب روپے لوٹے جا رہے ہیں، عمران خان اور عثمان بزدار بتائیں کہ عوام کو کون لوٹ رہا ہے، عوام کا پیسہ اے ٹی ایم کھا گئی ہے، حکومت میں جو مرضی تبدیلی لے آئیں اب بہتری نہیں آئے گی، چینی 100 روپے پر پہنچنے لگی ہے،کون کھارہا ہے، سب کو پتہ ہے، یہ اے ٹی ایم کھارہی ہے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بیرسٹر ظفر اللہ کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت جمع کرائی ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ نیب نے 18جولائی کو گرفتار کیا اور 10 اکتوبر تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں رہا، 11 اکتوبر سے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہوں یعنی درخواست ضمانت دائر کرتے وقت 191 دن حراست میں گزار چکا ہوں۔
یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں 18 جولائی کو گرفتار کیا تھا۔