05 فروری ، 2020
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ جتنا وقت گرزتا جا رہا ہے نواز شریف کے لیے طبی عمل کی گنجائش کم ہوتی جا رہی ہے۔
ن لیگ کے آفیشل اکاؤنٹ پر شہباز شریف نے پارٹی قائد نواز شریف کی صحت سے متعلق بیان جاری کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت بدستور تشویشناک اور غیر مستحکم ہے، پیچیدہ نوعیت کی متعدد جان لیوا بیماریوں کی بناء پر نواز شریف کی صحت نازک ہے۔
انہوں نے بتایا کہ معالجین نے نواز شریف کے دل کی شریانوں اور خون کے بہاؤ میں رکاوٹوں کا انکشاف کیا ہے، معالجین نے نوازشریف کے دل کے بڑےحصے کے شدید متاثر ہونے کا بھی انکشاف کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اپنی شریک حیات کھو دینے کے شدید غم نے نواز شریف کی صحت پر انتہائی منفی اثرات مرتب کیے۔
شہباز شریف نے کہا کہ مریم نواز کو اپنے والد کے پاس ہونا چاہیے تھا لیکن انہیں آنے کی اجازت نہیں دی گئی، یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ مریم نواز کو والد کی دیکھ بھال کے لیے آنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔
ان کا کہنا ہے کہ مریم کے نواز شریف کے پاس نہ ہونے پر ڈاکٹرز کو2 بار’کارڈیک کیتھیٹرائزیشن‘ کا طے شدہ عمل تبدیل کرنا پڑا لہذا میاں صاحب کی تشویشناک حالت کے پیش نظر مریم نواز کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر والد کے پاس آنے کی اجازت دی جائے۔
صدر مسلم لیگ ن نے مزید کہا کہ نیب عدالت کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے نواز شریف اپنی صاحبزادی کے ہمراہ پاکستان واپس آئے، فیصلے پر شدید تحفظات کے باوجود نواز شریف جیل چلے گئے، نواز شریف نے ڈیڑھ سال تک ٹرائل اور 100 سے زائد پیشیوں کا سامنا کیا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف 3 مرتبہ کے منتخب وزیراعظم ہیں، نواز شریف کی قومی معیشت اور دفاع کے لیے کاوشیں ناقابل فراموش اور مثالی ہیں، میاں نوازشریف کے علاج معالجے کے حق کے احترام کی ضرورت ہے، جتنا وقت گزر رہا ہے اتنا ہی طبی عمل کے لیے گنجائش کم ہو رہی ہے۔