پاکستان
Time 31 جنوری ، 2020

پنجاب حکومت کے مطالبے پر نواز شریف کی تفصیلی میڈیکل رپورٹس جمع کرادی گئیں

  حکومت کو بھجوائی گئی دستاویز، میڈیکل رپورٹس، ماہرین کی رائے اور مستقبل کے منیجمنٹ پلان پر مبنی ہے: ڈاکٹر عدنان— فوٹو:فائل 

پنجاب حکومت کے مطالبے پر سابق وزیراعظم نواز شریف کی تفصیلی میڈیکل رپورٹس جمع کرادی گئیں۔

گزشتہ روز محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے سابق وزیراعظم نوازشریف کو ایک خط لکھا گیا تھا جس میں ان سے 3 روز کے اندر میڈیکل رپورٹس محکمہ داخلہ میں جمع کرانے کا کہا گیا تھا۔

سابق وزیراعظم کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے اپنی ٹوئٹس میں بتایا ہے کہ پنجاب حکومت کے مطالبے پر نواز شریف کی تفصیلی رپورٹس جمع کرادی گئی ہیں۔ 

ڈاکٹر عدنان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کے خط کے جواب میں آج تفصیلی طبی خط جمع کرایا گیا، فراہم کردہ دستاویز سے نوازشریف کی صحت سے متعلق مکمل وضاحت ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو دی گئی دستاویز، میڈیکل رپورٹس، ماہرین کی رائے اور مستقبل کے منیجمنٹ پلان پر مبنی ہے۔

علاوہ ازیں نواز شریف دانتوں کا معائنہ کرانے کے لیے آج مقامی اسپتال پہنچے جہاں ان کا معائنہ کیا گیا، ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی ان کے ہمراہ تھے۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف 19 نومبر 2019 سے علاج کی غرض سے لندن میں مقیم ہیں جہاں ان کے مسلسل ٹیسٹ اور طبی معائنہ کیا جارہا ہے۔

نواز شریف کو اگلے ہفتے دل کے علاج کے لیے اسپتال میں داخل کیا جائے گا جس کے لیے ان کا طبی معائنہ گزشتہ دنوں مقامی اسپتال میں ہوا ہے۔ 

یاد رہے کہ پنجاب حکومت نے نواز شریف کی بیرون ملک قیام میں توسیع کے معاملے پر صوبائی وزیر قانون، چیف سیکرٹری پنجاب، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری قانون پر مشتمل کمیٹی بنائی تھی۔

24 دسمبر 2018 کو احتساب عدالت اسلام آباد نے نواز شریف کو العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ 29 اکتوبر 2019 کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے طبی بنیادوں پر سابق وزیراعظم کی 8 ہفتوں کے لیے سزا معطل کردی تھی۔

ہائیکورٹ کی جانب سے نوازشریف کی ضمانت منظوری اور سزا معطلی کا تحریری فیصلہ جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا کہ نوازشریف کی ضمانت 8 ہفتوں کے لیے منظور اور سزا معطل کی جاتی ہے۔

فیصلے کے مطابق نوازشریف کی طبیعت خراب رہتی ہے تو وہ ضمانت میں توسیع کیلئے پنجاب حکومت سے رجوع کرسکتے ہیں، طبیعت خرابی پر نوازشریف 8 ہفتوں کی مدت ختم ہونے سے پہلے پنجاب حکومت سے رجوع کرسکتے ہیں۔

فیصلے میں حکم دیا گیا کہ پنجاب حکومت کے فیصلہ کیے جانے تک نوازشریف ضمانت پر رہیں گے، اگر نوازشریف پنجاب حکومت سے رجوع نہیں کرتے تو 8 ہفتے بعد ضمانت ختم ہوجائے گی۔

16 نومبر 2019 کو لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا اور انہیں علاج کی غرض سے 4 ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی جس کے بعد وہ 19 نومبر 2019 کو لندن روانہ ہوگئے تھے۔ 

مزید خبریں :