پاکستان
Time 06 فروری ، 2020

’بیگم صفدر کی غیر موجودگی میں علاج نہ کروانے کی ضد نوازشریف کی ڈرامے بازی ہے‘

وزیر اطلاعات پنجاب فیاض چوہان نے کہاہے کہ بیگم صفدر اعوان کی غیر موجودگی میں علاج نہ کروانے کی ضد نوازشریف کی ڈرامے بازی ہے،نواز شریف کا اصل مسئلہ بیماری نہیں، اپنے ٹبر کو احتساب سے بچانا ہے۔

ایک بیان میں فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ حکومت آلِ شریف کی شاہی خواہشات کا مزید احترام نہیں کر سکتی ،بیگم صفدر اعوان مجرم ہیں، انہیں باہر جانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ بیگم صفدر اعوان اب نوازشریف کے بیٹوں کو تیمارداری کا موقع دیں۔

فیاض الحسن چوہان کا کہناتھاکہ کوٹ لکھپت جیل میں بیگم صفدر اعوان کے آنے سےنواز شریف کی طبیعت مزید بگڑ جاتی تھی، ایسے میں اُن کا لندن نہ جانا ہی بہتر ہے۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے گزشتہ روز کہا تھا کہ مریم نواز کو لندن آنے کی اجازت نہیں دی گئی جس کی وجہ سے نواز شریف کے ٹریٹمنٹ کو مؤخر کرنا پڑا، یہ کارڈک کیتھرائیزیشن سابق وزیراعظم کی زندگی کے لیے اہم ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پچھلی جمعرات کو نواز شریف کے ٹریٹمنٹ کی تیاری کر لی گئی تھی لیکن ان کی درخواست پرٹریٹمنٹ کو ایک ہفتے آگے بڑھایا گیا تھا کیوں کہ نواز شریف چاہتے تھے کہ ٹریٹمنٹ کے وقت مریم نواز ان کے ساتھ ہو۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل ہے جس کے باعث انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں ہے۔

وفاقی کابینہ بھی مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کی منظوری دے چکی ہے جبکہ یہ مقدمہ لاہور ہائیکورٹ میں زیرسماعت ہے۔

قومی احتساب بیورو (نیب )نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مریم نواز کو 8 اگست 2019کو اپنے والد نواز شریف سے ملاقات کے دوران کوٹ لکھپت جیل سے گرفتار کیا تھا۔

تاہم نومبر 2019 میں لاہور ہائیکورٹ نے چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نواز کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں اپنا پاسپورٹ اور ایک ایک کروڑ روپے کے دو مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا البتہ ان کا نام بدستور ای سی ایل میں ہے۔ 

مزید خبریں :