07 فروری ، 2020
مانچسٹر: اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں برطانوی کراؤن کورٹ نے پاکستان کے سابق کرکٹر ناصر جمشید اور ان کے ساتھیوں کو سزا سنادی۔
برطانوی میڈیا کے مطابق انٹرنیشنل کرائم ایجنسی نے اسپاٹ فکسنگ کی تحقیقات کے بعد کرکٹر ناصر جمشید اور ان کے ساتھیوں یوسف انور اور محمد اعجاز کو سزا سنائی۔
مانچسٹر کی کراؤن کورٹ نے ناصر جمشید کو 17 ماہ جبکہ یوسف انور کو ساڑھے 3 سال اور اعجاز احمد کو ڈھائی سال قید کی سزا سنائی۔
پولیس نے تینوں ملزمان کو سزا سنائے جانے کے بعد کراؤن کورٹ سے گرفتار کرکے جیل منتقل کردیا۔
نیشنل کرائم ایجنسی نے تحقیقات کے بعد اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں ناصر جمشید کو گرفتار کیا تھا، ناصر جمشید اور ساتھیوں نے بنگلا دیش پریمئیر لیگ 2016 اور پی ایس ایل2017 کے دوران اسپاٹ فکسنگ کی کوشش کی۔
میڈیا رپوٹس کے مطابق بی پی ایل کے دوران بلے باز کو رقم کے عوض اوور کی پہلی دو گیندوں پر رن نہ بنانے پر راضی کیا گیا۔
2016 میں ناصر جمشید نے خفیہ اہلکار کو بتایا کہ بی پی ایل کے 6 کھلاڑی ان کے لیے کام کر رہے ہیں اور فی میچ 30 ہزار پاؤنڈ کی رقم کھلاڑیوں میں تقسیم ہوئی۔
ناصر جمشید نے شروع میں پی ایس ایل میں رشوت کی تردید کے بعد کورٹ میں اعتراف کیا جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ برس ناصر جمشید پر 10 برس کی پابندی عائد کی تھی۔