پاکستان
Time 08 فروری ، 2020

’محاصرہ ختم ہونے تک بھارت سے میچ کشمیریوں کے زخم پر نمک پاشی کے مترادف ہوگا’

وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں محاصرہ ختم ہونے تک بھارت سے کرکٹ میچز کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہوگا۔

راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کرکٹ کا قتل عام کرنے کیلئے ہر محاذ پر رکاوٹیں کھڑی کیں لیکن آج پاکستان کرکٹ سے متعلق بھارتی بیانیے کی نفی ہوگئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ خود بھی کرکٹر ہیں اور اگر سیاست دان نہ ہوتیں تو ویمن ٹیم کی ہیڈ کوچ ہوتیں۔

معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کرکٹ کی کوریج کرنے اور کھلاڑیوں کے مسائل اجاگر کرنے پر جیو نیوز اینکر یحییٰ حسینی کی بھی تعریف کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ کرکٹ بھی چلتی رہے اور عام لوگوں کے معمولات بھی متاثر نہیں ہونے چاہئیں، ہم ایسا مکینزم بنائیں گے جس سے عام شہری کے معمولات متاثر نہ ہوں، امن کے لیے ضروری ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھائے، حکومت کی اولین ترجیح ہے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی ہو۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ قوم کو خراجِ تحسین جس نے صبر سے کام لیا اور کرکٹ کو خوش آمدید کہا، میچوں کے دوران عوام کی آمد و رفت پر ہم مزید بہتری لائیں گے، وزیراعظم جہاں بھی ہوں کرکٹ کے لیے سوچتے ہیں اور بہتری چاہتے ہیں، جہاں بڑے مقصد ہوتے ہیں وہاں رائے ایک چیلنج ہوتی ہے، محفوظ کرکٹ یہاں کے لیے ایک چیلنج تھا، میرٹ پر فیصلے کرنے سے ہی پاکستان میں کرکٹ پھلے پھولے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے ہر کونے میں کرکٹ کے میدان آباد کرنا چاہتے ہیں، راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں عوام نے جوش وخروش سے حصہ لیا ہے، وزیراعظم نے اسپورٹس میں بہتری کے لیے کئی اقدامات کیے، پاکستان کے ہر کونے میں ٹیلنٹ ہی ٹیلنٹ ہے، حکومت کا عزم ہے ٹیلنٹ کو ایک اچھے سسٹم کے ذریعے نکھارا جائے، جیسے جیسے میچز ہوتے جائیں گے ویسے ویسے میکنزم بھی بہتر ہوتا جائے گا، سیالکوٹ کرکٹ کی جنم بھومی ہے، تمام فارمیٹس میں سیالکوٹ سے کرکٹرز نکلے، چاہتے ہیں سیالکوٹ میں بھی انٹرنیشنل کرکٹ واپس آئے۔

فردوس عاشق نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کو روکنے کے لیے ہمسائیہ ملک نے کافی کوششیں کی، پاکستان میں کرکٹ کو روکنے کے لیے تمام سازشیں ناکام ہوگئیں، بھارت اقوام متحدہ کی قرارداد کے تحت کشمیریوں کوآزادی دے تو سب ٹھیک ہو سکتا ہے، کون نہیں چاہے گا کہ پاکستان اور بھارت کا کلچر ایکسچینج ہو لیکن جب تک حالات ٹھیک نہیں ہوتے ایسا کچھ ممکن نہیں ہے۔

مزید خبریں :