08 فروری ، 2020
لاہور کی سیشن عدالت نے میشا شفیع کی جانب سے دائر ہتک عزت کے دعوے کی سماعت روکنے کیلئے علی ظفر کی جانب سے دائر متفرق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
گلوکارعلی ظفر نے سیشن کورٹ لاہور میں گلوکارہ میشا شفیع کے ہتک عزت دعوے کی سماعت روکنے کے لیے متفرق درخواست دائر کررکھی ہے۔
درخواست میں علی ظفر نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ میشا شفیع کے خلاف پہلے ہی ہتک عزت کے دعوے پر سماعت جاری ہے اور انہوں نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے مجھ پر ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ میشا شفیع نے اگر اپنی سچائی بیان کرنی ہے تو زیرِ سماعت دعوے میں کریں لہٰذا عدالت میشا شفیع کی جانب سے دائر دعوے پر سماعت روکنے کا حکم دے۔
ایڈیشنل سیشن جج امجد علی شاہ نے فریقین کے وکلاء کی بحث کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا ہے جو 13 فروری کو سنایا جائے گا۔
19 اپریل 2018 کو میشا شفیع نے گلوکار علی ظفر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا۔
میشا شفیع کا کہنا تھا کہ جنسی ہراسانی پر بات کرنا آسان نہیں لیکن اس پر خاموش رہنا بھی بہت مشکل ہے، میں خاموش رہنے کے کلچر کو توڑوں گی جو معاشرے میں سرائیت کرچکا ہے۔
گلوکار و اداکار علی ظفر نے میشا شفیع کی جانب سے ہراساں کرنے کے الزامات کی تردید کر تے ہوئےکہا تھا کہ میں الزام کا جواب الزام سے نہیں دوں گا بلکہ میشا شفیع کے خلاف عدالت جاؤں گا اور مجھے پورا یقین ہے کہ سچ ہمیشہ غالب ہوتا ہے۔
علی ظفر کی جانب سے ہراسانی کا الزام لگانے پر میشا شفیع پر 100 کروڑ روپے ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا گیا جو اب تک زیرسماعت ہے۔