Time 10 فروری ، 2020
صحت و سائنس

نیند کی کمی ذیابیطس کے امکانات بڑھاتی ہے: تحقیق

فوٹو: بشکریہ ٹائمز آف انڈیا

ہم سب کو یہ بات معلوم ہے کہ نیند سے محرومی یا بہترین اور مکمل نیند نا لینے سے ہم صحت سے متعلق بے شمار مسائل کا شکار ہوجاتے ہیں۔

نیند سے محرومی انسان میں دماغی امراض ڈپریشن، بے چینی اور اضطراب جیسی صورتحال کا باعث بنتی ہے لیکن اب نیند سے محرومی سے متعلق آج ہم آپ کو کچھ اور بتانے والے ہیں۔

حال ہی میں ایک تحقیق کی گئی جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ نیند سے محرومی انسان کے جسم میں موجود گلوکوز کی مقدار کو متاثر کرتی ہے۔

 محققین کے مطابق ایسے لوگ جو رات میں مکمل اور بھرپور نیند نہیں لیتے ان کے خون میں شکر کی مقدار زیادہ تھی۔

اس تحقیق میں متعدد بالغ لوگوں کو 6 روز رات میں صرف 4 گھنٹے سونے کا کہا گیا اور 6 دن مکمل ہونے کے بعد ان کے خون کی شکر کی مقدار کو جانچا گیا۔

محققین کا کہنا ہے کہ 6 دن بعد ان لوگوں کے خون میں موجود شکر کی مقدار میں اضافہ دیکھنے میں آیا اور اس اضافے سے بالغوں میں ذیابیطس کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ جس طرح ہماری صحت کے لیے خوراک بے حد ضروری ہے بالکل اسی طرح صحت کے لیے بہترین نیند بھی اتنی ہی ضروری ہے اس لیے انسان کو روزانہ تقریباً ساڑھے 7 گھنٹے کی نیند لینا ضروری ہے۔

ماہرین کے مطابق مکمل نیند نا لینے سے ہمارے جسم کا تمام تر نظام متاثر ہوتا ہے جس کا گہرا اثر ہماری صحت پر واضح طور پر پڑتا ہے۔

مزید خبریں :