10 فروری ، 2020
الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) نے ملکی سیاسی جماعتوں کی آمدن اور اخراجات کی تفصیلات جاری کر دی ہیں جس کے مطابق حکمران جماعت تحریک انصاف کی آمدن میں کمی اور اخراجات میں اضافہ ہوا۔
الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے مالی سال 2018-19 کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کر دیں جس میں بتایا گیا ہے کہ 125 سے زیادہ رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں میں سے 82 نے تفصیلات جمع کرائیں۔
ای سی پی کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق تحریک انصاف نے 22 کروڑ 53 لاکھ مالیت کے اثاثے ظاہر کیے۔
تحریک انصاف کے اثاثوں میں گزشتہ 1 سال کے دوران 9 کروڑ روپے کی کمی ہوئی اور اخراجات آمدن سے زائد ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق ایک سال میں تحریک انصاف نے 50 کروڑ 87 سے زیادہ اخراجات کیے جب کہ پی ٹی آئی کو 47 کروڑ روپے مالیت کے فنڈز موصول ہوئے۔
پی ٹی آئی کو امریکا ، برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا سے سمندر پار پاکستانیوں نے 11 کروڑ روپے کے فنڈز بھیجے۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے بیان حلفی بھی جمع کرایا جس میں کہا گیا کہ اثاثوں کی درست تفصیلات جمع کرائی ہیں ،پی ٹی آئی کو ممنوعہ ذرائع سے کوئی فنڈنگ نہیں ہوئی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے پاس 16 کروڑ روپے کا بینک بیلنس اور 70 لاکھ 16 ہزار روپے مالیت کے اثاثے ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کو 1 کروڑ 35 لاکھ روپے کی آمدن ہوئی جب کہ اخراجات 2 کروڑ روپے سے زائد رہے۔
ای سی پی کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے بھی آمدن سے زائد اخراجات ہوئے۔
مسلم لیگ ن کی 1 کروڑ 55 لاکھ روپے آمدن جب کہ 20 کروڑ روپے کے اخراجات ہوئے، مسلم لیگ ن کے اثاثوں کی مالیت 8 کروڑ 17 لاکھ روپے ہے۔
شیخ رشید کی عوامی مسلم لیگ غریب ترین سیاسی جماعتوں میں شامل ہے جس کے اکاؤنٹ میں صرف ڈھائی لاکھ روپے موجود ہ جب کہ بلوچستان عوامی پارٹی کے پاس 2 لاکھ 31 ہزار روپے کا بینک بیلنس ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے پاس 4 کروڑ 19 لاکھ کے اثاثے ہیں، ایم کیو نے چندے کی مد میں 4 کروڑ 79 لاکھ روپے اکٹھے کیے۔
ای سی پی کے مطابق جماعت اسلامی 90 لاکھ 18 ہزار روپے کے اثاثوں کی مالک ہے جب کہ مسلم لیگ ق کے پاس 4 کروڑ 99 لاکھ روپے مالیت کے اثاثے ہیں۔