11 فروری ، 2020
اسلام آباد: وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آج حج پالیسی 2020 منظوری کے لیے پیش کی جائے گی۔
وزارت مذہبی امور کی سمری کے مطابق حج 2020 کے لیے پاکستان کا حج کوٹہ ایک لاکھ 79 ہزار210 ہوگا، سرکاری اور پرائیویٹ حج اسکیم کے مابین حج کوٹےکی تقیسم کی شرح 60 اور 40 فیصد ہوگی، سعودی عرب سے اضافی کوٹہ ملنے کی صورت میں بھی شرح 60 اور40 فیصد ہوگی۔
سمری میں بتایا گیا ہےکہ سرکاری اسکیم کے تحت کُل نشستوں کا ڈیڑھ فیصد ہارڈشپ کے لیے مخصوص ہوگا، 70سال سے زائد عمرکے بزرگوں کے لیے محرم و مددگاروں سمیت10 ہزار نشستیں مخصوص کی گئی ہیں۔
3 سال سے قرعہ اندازی میں ناکام درخواست گزاروں کو بغیر قرعہ اندازی کامیاب قرار دیا جائیگا: سمری
سمری کےمطابق گزشتہ 3 سال سے قرعہ اندازی میں ناکام درخواست گزاروں کو بغیر قرعہ اندازی کامیاب قرار دیا جائیگا، پہلی بار بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے ایک ہزار کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے، اگر بیرون ملک پاکستانیوں کی درخواستیں ایک ہزار سے زائد موصول ہوئیں تو اس کے لیے قرعہ اندازی کی جائے گی۔
سمری کے مطابق ای آو بی آئی اور ورکرز ویلفئیر فنڈ کے تحت ملازمین کے لیے 500 نشستیں مخصوص کی گئی ہیں، حج بدل، نفل حج کے لیے 2015 اور اس کے بعد سے سرکاری حج نہ کیا ہو، درخواست دے سکیں گے۔
وزیراعظم سے ائیر لائن کے کرایوں میں کمی کی سفارش کی جائیگی
سمری میں مزید بتایا گیا ہےکہ اسلام آباد ائیرپورٹ کے علاوہ کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ سے روڈ ٹو مکہ منصوبہ شروع کرنےکی کوشش کی جائے گی۔
سمری کے مطابق وزارت مذہبی امور وزیراعظم سے ائیر لائن کے کرایوں میں کمی کی سفارش کرے گی جب کہ وزیراعظم سے سعودی حکومت سے ٹیکسوں میں کمی کا معاملہ اٹھانے کی بھی سفارش کی جائے گی۔
ذرائع کا بتانا ہےکہ وزیراعظم کی مداخلت سے پیکج 5 لاکھ سے 5 لاکھ 20 ہزار تک ہوسکتا ہے۔